بانہال // لاک ڈاؤن کی وجہ سے سرینگر میں کام کرنے والے بانہال کے 3 جواں سال مزدور اسوقت المناک حادثے کا شکار ہوکر جاں بحق ہوئے جب جواہر ٹنل پار کرنے کی اجازت نہ ملنے کے بعد وہ منگل اور بدھ کی رات پیر پنجال کے پہاڑی سلسلے کو پارکرنے کے دوران ایک پہاڑی سے پھسل گئے ۔ اس واقعہ میں ایک شخص زخمی ہوا ہے جسے بانہال ہسپتال میں زیر علاج رکھاگیاہے۔ یہ مزدور سرینگر شہر کے مختلف علاقوں میں روزگار کما رہے تھے اور لاک ڈاؤن کے بعد گھر آنے کی کوشش میں لگ گئے تاہم شاہراہ پر سختی سے نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہوں نے ویری ناگ کپرن کے پہاڑی راستے سے اپنے گاؤںہنجہال پہنچنے کی کوشش کی لیکن راستے میں ہی وہ موت کا شکار ہوگئے ۔اس حادثے میں زخمی ہوئے 18سالہ طالب علم سے مزدور بنے پرویز احمد درابو کے والد عبدالمجید نے کشمیر عظمیٰ کوبتایاکہ پچھلے کئی روز سے جواہر ٹنل پر دو بار اجازت نہ ملنے کے بعد ہنجہال ، بانہال کے7مزدوروں نے کپرن، ویری ناگ کی پہاڑیوں سے بانہال اپنے گھر پہنچنے کا سفر شروع کیا اور منگل کی رات راستہ بھٹکنے کے بعد بیس سے تیس سال کی عمر کے 3 مزدور ایک برفیلے گلیشیر سے پھسل کر موت کی آغوش میں چلے گئے جبکہ ایک معجزاتی طور بچ نکلا اور زیر علاج ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے ان کے 3 مزدور ساتھی اسی راستے سے اپنے گھر پہنچنے میں کامیاب ہوئے تھے لیکن دیگر چار افراد کے گھر نہ پہنچنے کے بعد بدھ کی صبح متفکر گاؤں والوں نے پولیس ، فوج اور بانہال کے درجنوں رضاکاروں کی مدد سے بچاؤ کارروائیوں کا آغاز کرکے اونچی پہاڑی کے برفانی گلیشیر سے 3 لاشوں کو برآمد کیا جبکہ اٹھارہ سالہ پرویز احمد درابو ساکن بڈگام بانہال کو زخمی حالت میں بانہال ہسپتال پہنچایا گیا ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ منگل کو جواہر ٹنل پر پولیس کی طرف سے نہ چھوڑنے اور واپس دھکیلنے کے بعد یہ ساتوں مزدور ویری ناگ ذگ سے ویری ناگ کپرن پہنچے اور کپرن اور ہالسی ڈار کے علاقے میں کووڈڈ 10 کے خوف کے پیش نظر لوگوں نے انہیں ٹھہرنے کی جگہ نہ دی اور وہ منگل کی دوپہر بعد پیدل سفر کرنے پر مجبور ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ رات کے ایک بجے تک گھر والوں کے ساتھ فون پر رابطے میں تھے۔۔پولیس نے اس المناک حادثے میں مرنے والوں کی شناخت غلام محی الدین ولد عبد الرحمن درابو ساکنہ ہنجہال، ریاض احمد درابو ولد محمد رمضان اور زبیر احمد ولد محمد شفیع ساکنان بڈگام ہنجہال بانہال کے طور پر کی ہے۔
جموں سرینگر شاہراہ چھٹے روزبھی بند
محمد تسکین
بانہال// جموں سرینگر شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت بدھ کو چھٹے روز بھی بند رہی اور ڈھلواس کے مقام شاہراہ کی عارضی بحالی کیلئے تعمیراتی کمپنیوں کی مشینری دن رات کام پر لگی ہوئی ہے۔ رام بن میں ٹریفک حکام کو امید ہے کہ بدھ رات دیر تک شاہراہ کو قابل آمدورفت بنانے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی اور کشمیر کی طرف آنے والی مال بردار گاڑیوں اور ٹینکروں کو چلنے کی اجازت دی جائے گی۔ ناشری ٹنل اور رامسو کے درمیان چھ روز سے شاہراھ کے بند ہونے کی وجہ سے دوہزار سے زائد مال بردار ٹرک ناشری ٹنل کے آرپار درماندہ ہوگئی ہیں جبکہ مسافر گاڑیوں سمیت دیگر کسی بھی قسم کے ٹریفک کو شاہراہ پر چلنے کی اجازت نہیں ہے۔ رام بن بانہال سیکٹر کو منگل کی شام بحال کیا گیا تاہم مجموعی طور پر شاہراہ جمعہ سے بند ہے۔