گھر آنگن میں سبزیاں اور پھل اگانے کا مشورہ | رہائشی عمارات کے نقشے بناتے وقت کچن گارڈن کیلئے اراضی مخصوص رکھیں

سرینگر//سرینگر میونسپل کارپوریشن نے ماہرین تعمیرات اور انجینئروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سرینگر میونسپل کارپوریشن کے حدودمیںآئندہ کسی بھی رہائشی تعمیر کانقشہ ترتیب دیتے وقت اس میں سبزیوں اور پھلوں کی کاشت کیلئے قطعہ زمین مخصوص رکھیں تاکہ لاک ڈائون جیسی صورتحال میں لوگوں کا باہر کی سبزیوں اور پھلوں پر انحصار کم ہو۔ہفتہ کو جاری نوٹس کے مطابق ، شہر میں عمارت سازی کی اجازت کے بارے میں آئندہ کی تمام تجاویز میں سبزیوں کی کاشت کاری کا منصوبہ بھی شامل کیا جانا چاہئے۔حکم نامہ میںکہا گیا ہے’’جو لوگ میونسپلٹی حدود سری نگر میں رہائشی عمارت کی تعمیر کیلئے اجازت کے لئے درخواست دینے کا ارادہ رکھتے ہیں، وہ انفرادی گھریلو سطح پر سبزیوں کی کاشت کو فروغ دیں گے اور اس کے مطابق تجویز پیش کریں گے۔‘‘نوٹس میں آرکیٹیکٹس اور انجینئروں کو مشورہ دیا گیا ہے جو درخواست دہندگان کی جانب سے بلدیاتی منصوبے ، نقشے یا ڈرائنگ تیار کرتے ہیں تاکہ ان کی تجویز کے حصے کے طور پر ضروری طور پر سبزیوں کے باغ اور پھلوں کے درخت لگانے کی نشاندہی کریں۔ایس ایم سی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ گھر میں روزانہ استعمال کی تمام چیزیں پیدا نہیں ہوسکتی ہیں ، لیکن باورچی خانے کے باغات میں پھلوں کے درخت لگانے سے وبائی امراض یا دیگر حالات میں گھروں سے باہر لوگوں کی غیر ضروری نقل و حرکت کو کم کیا جاسکتا ہے ۔محکمہ زراعت کئی سالوں سے کچن گارڈنوں کو اعلی معیار کے بیج اور پودے فراہم کرکے فروغ دے رہا ہے۔ محکمہ لوگوں کو اس سرگرمی میں شامل ہونے کی ترغیب دینے کے لئے رعایت والے نرخوں پر کچن گارڈن ساز و سامان بھی مہیا کرتا ہے ، جس سے وادی میں بیرون ریاستوں سے سبزیوں اور پھلوں پر انحصار کم ہوجائے گا ۔