سرینگر// وادی میں گوشت کی نایابی کے بیچ گھروں میں چوری چھپے گوشت فروخت کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے گوشت پرچون فروخت کرنے والوں کی انجمن نے قصابوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایسا کرنے سے احتراز کریں۔ وادی میں گزشتہ4ماہ سے گوشت کی قیمتوں کو لیکر قصابوں اور انتظامیہ کے درمیان تنازعہ کھڑا ہوا ہے،جس کے نتیجے میں قصابوں نے دکانوں پر گوشت فروخت کرنا بند کیا ہے۔ لوگوں کی شکایت ہے کہ قصاب گھروں میں اضافی قیمتوں پر600سے لیکر700روپے تک گوشت فروخت کرتے ہیں۔ بوچرس یونین کے صدر خضر محمد ریگو نے گھروں میں گوشت فروخت کرنے والے قصابوں سے درخواست کی ہے کہ وہ ایسا کرنے سے باز رہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ان کے پاس گوشت دستیاب ہے اور انہیں سرکاری قیمتوں پر اس کو فروخت کرنے میں کوئی دقت نہیں ہے تو وہ اپنی ہی دکانوں پر گوشت فروخت کریں۔ انہوں نے لوگوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں نظر رکھے اور جن قصابوں کے گھروں میں مال موجود ہیں،انہیں گھروں کے برعکس گوشت دکانوں پر فروخت کرنے پر اصرار کریں۔ ریگو نے کہا کہ وہ بلیک مارکیٹ میں گوشت فروخت کرنے والوں کے خلاف ہے۔