زاہد بشیر
گول//ضلع ریاسی کے مہور سب ڈویژن پنچایت حلقہ بدھن بی کے ڈمی وارڈ نمبر چار میں ایک ماہ سے پانی نہ ہونے کی وجہ سے لوگوںمیںہا ہا کار مچی ہوئی ہے۔جس سے عوام اور مال مویشی پانی نہ ہونے کی وجہ سے کافی پریشان ہیں اور ندی نالوں سے پانی لا کر مویشیوں کو پلایا جارہا ہے۔کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں و سماجی کارکن لون ریاض نے کہا کہ ہمارے گھروں میں پندرہ سالوں سے بگاڑ ڈوگیاں سے پایپ لائن لگی ہیں۔اس چشمے سے ہمارے بزرگ پانی پینے کیلئے استعمال کرتے آئے ہیں۔جہاں سے یہ قدرتی چشمہ نکلتاں پندرہ سال پہلے ہمارے سارے بزرگ وہاں سے برتنوں میں پانی لایا کرتے تھے گھروں میں کھانے پینے کے علاوہ مال مویشی کو وہاں لے جا کر پانی پلاتے تھے۔لیکن پچھلے پندرہ سالوں سے محکمہ جل شکتی نے وہاں سے پایپ لائن لگا کر ہم سب کو پانی کی سپلائی دی تھی۔جس کا کرایہ بھی پچھلے تین چار سالوں سے محکمہ ہم سے وصول کررہا ہے۔لیکن پچھلے تین ماہ سے پانی کی سپلائی کو روک دیا گیا ہے۔مقامی لوگوں نے کہا کہ علاقے میں محکمہ جل شکتی نے پانی کیوں روک دیا ہے اور یہاں پانی کی شدید قلت سے جہاں لوگ کافی پریشان ہیں وہیں مال مویشی بھی پانی کے بناء مر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک ہفتے کے اندر اندر علاقے میں پانی کی سپلائی بحال نہیں کی گئی تو عوام مال مویشی لے کر ایس ڈی ایم دفتر کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ جل شکتی پر عائد ہو گی۔
گول کی پنچائیت حلقہ بدھن-بی میں پانی کی قلت
