گول میں سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہ

 
گول//جہاں تمام سیاسی لیڈران اور نمائندے کسی بھی علاقے کی ترقی میں سب سے اہم سڑک کا ہونا اور اسی میں ترقی مضمر قرار دیتے ہیں لیکن یہ اعلانات اور دعوے صرف اسٹیجوں تک ہی محدود ہوتے ہیں اور ان کا ذکر زیادہ تر الیکشنوں میں ہی کیا جاتا ہے بعد میںآنے والے الیکشن تک وقت گزاری کی جاتی ہے ۔ یہاں اگر سب ڈویژن گول کی بات کی جائے اگر چہ تمام علاقوں کو ملانے کے لئے کچھوے کی رفتار سے سڑکوں پر تعمیری کام جاری ہے لیکن ان کی حالت نا گفتہ بہہ ہے ۔ یہاں ہم گول سب ڈویژن کو دارالحکومت جموں اور سرینگر کے ساتھ ملانی والی اہم شاہراہ گول رام بن کی بات اگر کریں تو یہاں پر1962میں سے یہ سڑک تعمیر ہوئی اور ابھی تک مکمل نہیں ہے اور اس پر گریف کی جانب سے کچھوے کی رفتار سے کام چل رہا ہے ۔ وہیں اگر چھپرن نالے کی بات کریں تو یہ ایک ایسا نالہ ہے جو ہمیشہ بارش آنے پر گول کو باقی جگہوں سے منقطع کرتا ہے اور اس سلسلے میں کئی مرتبہ ضلع انتظامیہ کے ساتھ ساتھ باقی لیڈران نے بھی دعوے کئے لیکن ابھی تک اس نالے پر کوئی بھی پل تعمیر نہ ہو سکا اور ہر موسم برسات میں یہ نالہ سوہانِ روح ثابت ہو رہا ہے اور آج کل کے موسم میں بھی ہر روز یہاں پر پریشان ہوتے ہیں ۔ وہیں اگر سب ڈویژن گول کی باقی تمام سڑکوں کی بات کی جائے تو ان کی حالت ناگفتہ بہہ ہے ۔ اگر چہ ایک ماہ قبل خود ضلع ترقیاتی کمشنر (انچارج) نے گول میں تمام تعمیراتی محکموں جن میں بالخصوص پی ایم جی ایس وائی، پی ڈبلیو ڈی اور گریف بھی شامل تھے کو کافی لتاڑا اور ان سڑکوں کی حالت پر خود بھی تشویش کا اظہار کیا لیکن اس کے با وجود کوئی پیش رفت دکھائی نہیں دی بلکہ آج کل بارشوں میں تمام سڑکیں زیر آب ہیں تمام سڑکوں کی نالیں نہیں ہیں اگر کسی جگہ پر ہوں بھی وہ مٹی سے بھری ہوئی ہے جس وجہ سے برسات کا پانی سڑکوں پر گزر کر یہ سڑکیں ندی نالوں کی شکلیں اختیا رکر رہی ہیں ۔ گول بس اسٹینڈ سے ڈاک بنگلہ تک خود یہ سڑک بیان کر رہی ہے کہ کس قدر تعمیر ہوئی ہے او رکس قدر محکمہ تعمیرات عامہ نے اس میں مواد کا استعمال کیا ہے ۔ اس کی نالی مکمل طو رپر بند ہے اور خود ایس ڈی ایم ، تحصیلدار صاحب صبح شام اپنے دفاتر اسی سڑک پر سے گزر کر جاتے ہیں ۔ وہیں اس سڑک کی حالت چار کلو میٹر تک اسی طرح سے نا گفتہ بہہ ہے ۔ وہیں تتا پانی سنگلدان ، ٹھٹھارکہ، بولنی ٹاپ، جمن تا گاگرہ، مہا کنڈ، ڈھیڈہ، داچھن، بائی پاس گول، جنگلات روڈ گول حتیٰ کی جتنی بھی چھوٹی بڑی سڑکیں ہیں تمام کی تمام بشول گول مہور اور گول سنگلدان کی اہم سڑک کی حالت ابتر ہے ۔ ان سڑکوں پر اگر چہ یہاں کے ایم ایل اے صاحب ، ضلع انتظامیہ ، تحصیل انتظامیہ اور وزراءکا آنا جانا لگا رہتا ہے اور خود ان سڑکوں کا چلتے چلتے جائزہ لیتے ہیں شائد ان کا ضمیر ابھی تک یہ اجازت نہیں دے رہا ہے کہ وہ خود ان سڑکوں کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کریں اور اچھا نمائندہ ، اچھی انتظامیہ اور اچھے وزراءہونے کا ثبوت دیں ۔