گولـ: پی ایم جی ایس وائی سڑکوں پر ٹھیکیداروں کے آگے ٹھیکیدار

 گول// گول میں پی ایم جی ایس وائی کی تمام سڑکوں پر ناقص تعمیری کام ہو رہا ہے جس وجہ سے لوگوں میں تشویش پائی جا رہی ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ جہاں جہاں ٹھیکیداروں نے سڑکوں کا کام ہاتھ میں لیا وہاں پر آگے سے مزید ٹھیکیدار مقرر کر کے ایک کمیشن کا حصہ مزیدبڑھا دیا ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ جہاں ٹھیکیداروں کو بلوں کی ادائیگی ، ٹھیکے حاصل کرنے میں موٹی موٹی رقم ادا کرنی پڑتی ہے وہیں آگے سے ٹھیکیدار حضرات ان کاموں کو تعمیر کرنے کے لئے آگے سے دوسرے لوگوں کو کمیشن پر دیا جاتا ہے ۔ یہ بات یقینی ہے کہ اگر ٹھیکیدار دوسرے کسی شخص کو اپنا کام (Sublet)کرتا ہے تو وہ اُس شخص سے ضرور کمیشن لے گا اور جو شخص ٹھیکیدار سے کام حاصل کرنے گا وہ بھی اس کام سے کچھ نہ کچھ ضرور کمائے گا لیکن یہاں پر اس سے بھی زیادہ گڑ بڑ ہو رہا ہے ۔ گول میں ونڈنگ روڈ، گگر سولہ روڈ کی اگر بات کی جائے یہاںپر ان سڑکوں پر جو تعمیری کام ہو رہا ہے وہ نریگا اسکیم سے بھی بد تر تعمیر ہو رہی ہے اور محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی جانب سے کوئی بھی نگراں ان کاموں پر نہیں ہے ۔ ان ناقص تعمیری کے سلسلے میں پی ایم جی ایس وائی کے ایکسن سے بات کی تو ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی ۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس طرح سے کھلم کھلا ناقص تعمیرمیں کسی بڑے شخص یعنی ریاستی سطح کا ہاتھ ہو گا کیونکہ جس طرح سے یہاں پرکھلم کھلا گھپلا ہو رہا ہے اس سے یہی بات اخذ کی جا سکتی ہے ۔ وہیں اگر گاگر بھیمداسہ روڈ کی بات کی جائے تو پی ایم جی ایس وائی نے بے تحاشہ زمینی کٹائو کیا اور لوگوں کی زرعی اراضی کو شدید نقصان پہنچایا ۔ گوئی ودیگر جگہوں کے زمینداروں کا کہنا ہے کہ ٹھیکیداروں نے سارا ملبہ ان کی زرعی اراضی میں ڈال رکھا ہے جس سے انہیں کافی نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے ۔ ادھر گاگرہ جمن روڈ پر کچھوے کی چال تعمیری کا ہو رہاہے اس پر خدا خدا کر کے تقریباً تین سال کے بعد دوبارہ تعمیری کام شروع ہوا لیکن اب کافی سست رفتاری سے کام چل رہا ہے ۔ اس پر پندرہ سال قبل تعمیری کام شروع ہوا تھا لیکن ابھی تک مکمل نہیں ہو پا رہا ہے ۔ کلی مستیٰ کے مقام پر اس پر تعمیری کام چل رہا ہے جہاں کافی سست رفتاری پر لوگوں میں کافی تشویش پائی جا رہی ہے ۔ گاگرہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ جس طرح سے یہاں پر سست رفتاری سے کام چل رہا ہے اس طرح سے یہ کام دو سال میں بھی مکمل نہیں ہو پائے گا ۔ وہیں ڈھیڈہ ، ٹھٹھارکہ ، بولنی ٹاپ وغیرہ سڑکوں پر بھی محکمہ پی ایم جی ایس وائی نے ابھی تک کوئی تعمیری کام شروع نہیں کیا ۔ یاد رہے محکمہ تعمیرات عامہ کے ریاستی وزیر نعیم اختر نے گول میں اپنے دورے کے دوران اجلاس میں پی ایم جی ایس وائی کے ایکسن کو حکم جاری کیا تھا کہ پندرہ دن کے اندر اندر سڑکوں پر تعمیری کام شروع کیا جائے گا لیکن اب تین مہینے بھی گزر چکے ہیں محکمہ اب بھی معلوم نہیں کیا سوچ رہا ہے اور نعیم اختر کو یہاں کی طرف دھیان دینا چاہئے تا کہ ایک دہائی سے زیادہ عرصہ سے کام چل رہے سڑکوں پر تعمیری کام پائیہ تکمیل تک پہنچایا جائے اور لوگوں کو راحت مل سکے ۔