محکمہ تعلیم اور ٹھیکیدار کی ملی بھگت سے 4 لاکھ روپے ہڑپ لئے گئے :عوام
مینڈھر//تعلیمی زون منکوٹ کے گور نمنٹ پرائمری سکول نڑالہ کی عمارت نہ ہونے کی وجہ سے زیر تعلیم بچے سکول میں تعینات ٹیچر کے گھر پر تعلیم حاصل کر نے پر مجبو ہو چکے ہیں ۔مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ پونچھ اور محکمہ ایجوکیشن پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ سکول کی تعمیر کا کام 2008میںقائم کیا گیا تھا لیکن لاکھوں روپے خرچ کر نے کے باوجود بھی ابھی تک عمارت تیار ہی نہیں کی جاسکی جس کی وجہ سے بچوں کا مستقبل تاریک ہو تا جارہاہے ۔علاقہ کے سرپنچ محمد رزاق چوہدری نے محکمہ تعلیم کے اعلی افیسران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ پرائمری سکول نڑالہ منکوٹ 2008میں بنا تھا جس کے بعد2009میں محکمہ تعلیم کے اعلی افیسران نے تین کمروں پر مشتمل عمارت کیلئے چار لاکھ چالیس ہزار روپے واگزار کئے لیکن متعلقہ محکمہ کے افیسران کی ملی بھگت سے صرف سکول کی دیواریں کھڑی کی گئی لیکن اس پر چھت نہیں ڈالی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ ٹھیکیدار نے ملازمین کے ساتھ مل کر چار لاکھ روپے وگزار کروا لئے ہیں جبکہ اب مذکورہ کھاتے میں صرف 40ہزار روپے بچے ہوئے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ مذکورہ سکول میں 20سے زائد طلباءزیر تعلیم ہیں جبکہ 2ٹیچر بھی تعینات کئے گئے ہیں ۔مقامی سرپنچ نے کہا کہ سکول کی عمارت کو لے کر کئی بار متعلقہ محکمہ کے آفیسران سے شکائت کی گئی لیکن اس پر کسی آفیسر نے کوئی انکوائری نہیں کی جبکہ عوامی شکایت پر ایک بار ویجی لینس کی ٹیم نے منکوٹ زون کا دورہ کیا تھا اور ان کی طرف سے مذکورہ سکول کا پوچھے جانے پر کچھ آفیسران نے مبینہ طورپر ٹیم کو سکول کی اصل جگہ کے بارے میں کوئی جانکاری فراہم نہیں کی اور مذکورہ سکول کو سرحد کے قریب بتایا جہاں پر ویجی لینس ٹیم کا جانا مشکل تھااور غلط نشاندہی کرنے کے بعد ویجی لینس کی ٹیم واپس چلی گئی تھی اور پوری انکوائری کو ہی ٹھپ کر دیا گیا۔اس کے بعد ابھی تک مذکورہ سکول کی جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے اب بچے ٹیچروں کے گھروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔مقامی لوگوں نے ریاستی گورنر سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ سکول کی مکمل تحقیقات کےلئے ویجی لینس ٹیم کو دوبارہ بھیجا جائے تاکہ عمارت کے نام پر خرچ کئے گئے پیسوں کے سلسلہ میں انکوائری عمل میں لائی جائے ۔اس سلسلہ میں چیف ایدیجوکیشن آفیسر پونچھ نے کہاکہ مذکورہ معاملہ کا فی مدت کاہے اور اب وہ اس سلسلہ میں کچھ نہیں کر سکتے ۔انہوں نے مزید کہاکہ وہ زونل ایجوکیشن آفیسر کو بھیج کر بچوں کے بیٹھنے کےلئے انتظامات کرواسکتے ہیں ۔