گوری کول فائونڈیشن کی سالانہ رپورٹ پیش

سرینگر //گوری کول فائونڈیشن کے ڈائریکٹر اور معروف ماہر امراض قلب ڈاکٹر اوپندر کول نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں حرکت قلب بند ہونے کی اہم وجوہات میں ہائی بلڈ پریشر، شوگر، خون میں چربی ، سگریٹ نوشی اورذہنی دبائو ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں امراض قلب کو کم کرنے کیلئے گوری کول فائونڈیشن نے کئی اہم اقدامات کئے ہیں جن میں Telecardiologyیونٹوں کا قیام اور حرکت قلب کو روکنے کیلئے احتیاطی علاج فراہم کرنا شامل ہیں۔ عالمی یوم امراض قلب کے سلسلے میں جمعرات کو گوری کول فائونڈیشن نے گوری ہیلتھی ہارٹ پروجیکٹ (HHP) کے تحت سرینگر کے ایک مقامی ہوٹل میں تقریب کا اہتمام کیا جس دوران ہیلتھی ہارٹ پروجیکٹ کی سالانہ رپورٹ پیش کی گئی۔تقریب میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری فائنانس اتل ڈلو نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ تقریب میں ڈی سی سرینگر محمد اعجاز ،گوری کول فائونڈیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اوپندر کول معروف شاعر ظریف احمد ظریف ،جی ایم سی سرینگر میں شعبہ ذہنی امراض کے سربراہ ڈاکٹر محمد مقبول ڈار اور دیگر ماہرین موجود تھے۔ تقریب میںاتل ڈلو نے کہا’’ حرکت قلب بند ہونے کے واقعات کو روکنے کیلئے کئی کیمپوں کا انعقاد کیا گیا ہے اور حکومت نے تمام ضلع اور سب ضلع اسپتالوں میں طبی سہولیات فراہم کی ہے‘‘۔انہوں نے گوری کول فائونڈیشن کی جانب سے شعبہ صحت میں فراہم کی جانے والی خدمات کو بھی سراہا ہے ۔
ڈی سی سرینگر محمد اعجاز نے کہا کہ حرکت قلب بند ہونے کے ذہنی اور جسمانی وجوہات ہوتے ہیں اور اسلئے ان دونوں وجوہات کو کم کرنے کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے دوران ہمیں اس بات کا احساس ہوا ہے کہ ذہنی وجوہات کو بھی مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ’’ کورونا وائرس کی عالمی وبائو کے دوران ہمیں اس بات کا احساس ہوا ہے کہ اگرکورونا متاثرین کو ذہنی علاج فراہم کیا گیا ہوتا تو شاید ہم کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کو کم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دل جسم کیلئے ضروری ہے اور دل کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ اس موقعہ پر ڈاکٹر اوپندر کول نے کہا ’’ جموں و کشمیر میں حرکت قلب بند ہونے سے ہونے والی90فیصد اموات کو برقت علاج سے روکا جاسکتا ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ امراض قلب بند ہونے کی اہم وجوہات میں بلڈپریشر، شوگر، سگریٹ نوشی ، خون میں چربی اورذہنی دبائو شامل ہیںجبکہ روزانہ ورزش، کم اور متوازن غذا اورابتدائی تشخیص اور علاج سے حرکت قلب سے ہونے والی اموات کو کم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حرکت قلب بند کے واقعات کو کم کرنے کیلئے گوری ہیلتھی ہارٹ پروجیکٹ کے تحت ’’No Heart Attack2025‘‘کا مقصد حرکت قلب بند ہونے سے ہونے والی اموات کو روکنا ہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے ہمیں تمام لوگوں کی مدد کی ضرورت پڑے گی‘‘۔انہوں نے کہا کہ گوری کول فائونڈیشن نے اس مقصد کیلئے دور دراز علاقوں میں امراض قلب میں مبتلا لوگوں تک طبی سہولیات پہنچانے کا منصوبہ بنایا ہے اور اسی منصوبہ کے تحت مژھل سیکٹر میں فوج کی مدد سے ٹیلی کارڈیولاجی یونٹ قائم کیا ہے جہاں مریضوں کو موسم سرما کے دوران بھی طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اسی منصوبہ کے تحت جگتی نگر جموںمیں قائم کیا جائے گا ۔ انہوں کے کہا کہ گوری ہیلتھ ہارٹ پروجیکٹ کے تحت مریضوں کے مفت تشخیصی ٹیسٹ اور علاج کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں امراض قلب کو کم کرنے کیلئے لوگوں میں جانکاری بڑھانے کیلئے میڈیا اور ماہرین کو ملکر کام کرنا ہوگا۔تقریب کے دوران ظریف احمد ظریف نے ماں کی محبت پر لکھی گئی ایک نظم بھی پیش کی اورڈاکٹر اوپندر کول کو گوری کول فائونڈیشن کے قیام اور کام کی سراہنا کی۔