ڈوڈہ //ڈوڈہ کے لوگوں نے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں امسال کلاسز شروع نہ کئے جانے پر حکام پر سخت تنقید کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ ذہین طلباء کے ساتھ ناانصافی اور ان کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ ہے ۔سماجی کارکن عابد پامپوری نے دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ ڈوڈہ میں کلاسزشروع کرنے کیلئے مناسب جگہ دستیاب ہے اوراس کام کیلئے ضلع ہسپتال ڈوڈہ کی پرانی عمارت کو استعمال کیاجاسکتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ کالج کی اصل عمارت مکمل ہونے تک اس جگہ 200کے لگ بھگ طلباء کی کلاسزچلائی جاسکتی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ حکام کو اسی سال کلاسز شروع کرناچاہئے تاہم اس سلسلے میں کوئی پیشرفت نہیں ہورہی ۔انہوں نے کہاکہ ڈوڈہ کے ساتھ ہی منظور ہوئے ریاست کے دیگر کالجوں میں اسی سال سے کلاسز شروع ہورہی ہیں لیکن ڈوڈہ کے طلاب کے ساتھ ہی ناانصافیوں کیوں کی جارہی ہے ۔ان کاکہناتھاکہ گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں کو 1972میں منظوری ملی تھی اور1975میں منتخب ہوئے طلاب کو عارضی شیڈوں میں کلاسز شروع کرکے تعلیم دی گئی لیکن ڈوڈہ میں آسانی سے جگہ کا انتظام کیاجاسکتاہے ۔ انہوں نے گورنر سے اپیل کی کہ وہ ذاتی مداخلت کرکے اسی سال سے کلاسزشروع کرنے کی ہدایت جاری کریں جو ذہین طلاب کے ساتھ قرین انصاف ہوگا۔