گورنر کے بیان پر نیشنل کانفرنس کا شدیدردعمل

سرینگر//نیشنل کانفرنس نے ریاستی گورنر ستیہ پال ملک کے اس بیان کو یکسر مسترد کیا ہے جس میں موصوف نے خود کو جموں وکشمیر کا وزیر اعلیٰ ہونے کا دعویٰ کیا ۔نیشنل کانفرنس نے کہا کہ گورنرکا یہ بیان ریاست میں اسمبلی انتخابات کو مؤخر کرنے کی ایک مذموم کوشش ہے۔ پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار نے شری ملک کو یاد دلایا کہ نئی دلی نے آپ کو ریاست کا گورنر بنایا ہے اور آپ کا کام اُس وقت تک عبوری طور انتظامیہ چلانا ہے جب تک یہاں جمہوری نظام کے ذریعے ایک حکومت قائم ہوتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ گورنر ملک کی طرف سے کٹرا جموں میں خود کو نہ صرف ریاست کا گورنر بلکہ وزیرا علیٰ جتلانے کا بیان نہ صرف تشویشناک ہے بلکہ جموں وکشمیر کے جمہوری اداروں کیلئے ایک خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ گورنر ملک کے ایسے بیانات سے اُس ادارے کی اہمیت اور افادیت گھٹ رہی ہے جو وہ سنبھالے ہوئے ہیں۔انہوں نے گورنر اُن ریمارکس پر بھی حیرانگی کا اظہار کیا جن میں موصوف نے کہا ’’راج بھون صرف گالف کھیلنے کیلئے نہیں‘‘۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے عوام کو خیال تھا کہ راج بھون لوگوں کے روز مرہ کے انتظامی معاملات غیر جانبدارانہ طریقے سے چلاتے ہوئے ریاست میں جمہوریت کی راہوں کو ہموار کرے گا، لیکن ایسا کچھ نہیں ہورہا ہے، گورنر ملک بنا کسی احتساب کے ریاست جاگیرداری کرنا چاہتے ہیں۔عمران نبی ڈار نے کہاکہ گورنر ملک ایک ایسے نامزد شخص ہیں ، جنہیں جموں وکشمیر کی کمان صرف اس لئے دی گئی ہے کیونکہ دلی میں بیٹھے اُن کے آقائوں کو یہاں کوئی فرمانبدار اور جی حضور شخص چاہئے تھا نہ کہ سابق گورنر شری این این ووہرا جیسا شخص، جنہیں کئی معاملات میں ریاست کے مفادات کیلئے کھڑا ہونے کیلئے جانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ کس طرح سے موجودہ گورنر نے ریاستی عوام کو اعتماد میں لئے بغیر کئی اہم فیصلے لئے اور کس طرح سے لوگوں میں راج بھون کی اعتباریت ختم ہورہی ہے۔نیشنل کانفرنس ترجمان نے کہا کہ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ گورنر ملک ریاست میں بھاجپا کی کٹھ پتلی کے بطور کام کررہے ہیں اور راج بھون کو بھاجپا کی مہم چلانے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لداخ کو ڈویژن دینے کے حالیہ فیصلے میں لیہہ میں تمام ہیڈکوارٹر رکھنے کے اقدام سے گورنر کے بھاجپا کیلئے کام کرنے کی تصویر مزید صاف ہوگئی ہے۔ بھاجپا کی طرح گورنر ملک یہاں تقسیمی سیاست کررہے ہیں۔ نیشنل کانفرنس نے گورنر ملک پر زور دیا کہ وہ غیر ذمہ دارانہ بیان بازی بند کریں اور راج بھون کو اپنے آقائوں کا سیاسی اکھاڑہ بنانے سے گریز کریں۔ جموں وکشمیر ایک حساس ریاست ہے اور گورنر کی لاپرواہ بیان بازی سے یہاں کے خطوں کی ہم آہنگی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔