گندم کی کاشتکاری ہماری اہم ترین ضرورت | مکئی اُگانے سے بھی کئی فوائد حاصل ہوں گے زراعت

سہیل بشیر کار، بارہمولہ

کشمیر میں گندم کی پیداوار میں اگرچہ نمایاں کمی آئی ہے لیکن گندم کے استعمال میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔گندم کا آٹا کشمیر میں کثرت سے استعمال ہوتا ہے ضرورت ہے کہ ہم ربیع موسم میں زمینوں کو خالی نہ رکھیں۔دیگر فصلوں کے ساتھ ساتھ گندم کی کاشت کاری بھی ہماری اہم ترین ضرورت ہے۔گندم دنیا بھر میں اگائی جانے والی فصل ہے۔ یہ گھاس کے خاندان سے تعلق رکھتی ہے اور غذائی احتیاجات کو پورا کرنے کا ایک بڑا ذریعہ سمجھی جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 2022ء میں پوری دنیا کی گندم کی پیداوار تقریباً 783.92 ملین میٹرک ٹن رہی، جس کی رو سے یہ مکئی کے بعد دنیا میں پیدا ہونے والی دوسری بڑی فصل ہے۔ گندم کا بیج خوراک کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور اسے پیس کر آٹا تیار ہوتا ہے، جس سے روٹی، ڈبل روٹی، بسکٹ، کیک، دلیہ، پاستہ، نوڈل وغیرہ تیار ہوتے ہیں۔ گندم کے پودوں کا استعمال پالتو جانوروں کے چارے کے طور پر بھی ہوتا ہے۔گیہوں یعنی گندم بہت سے ایسے اجزاء کی کافی مقدار بھی فراہم کرتی ہے جو انسانی صحت کے لیے ضروری اور مفید ہیں جیسا کہ پروٹین، وٹامنز خاص طور پر بی وٹامنز غذائی ریشہ، فائٹو کیمیکل ایسے کیمیائی مادہ جو ہمارے جسم میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بڑھاتا ہے وغیرہ اگر آپ فاسٹ فوڈ کھانے کے شوقین ہیں تو اب گیہوں کی روٹی کھانے کے بھی شوقین ہو جائیں تاکہ صحت مند رہیں۔

گندم لگانے سے پہلے پہلے زمین کو اچھے سے تیار کیجئے کم از کم تین بار زمین جوتے، کشمیر میں بیجائی اکتوبر سے نومبر میں کی جاسکتی ہے۔بہتر ہے کہ اکتوبر دس سے اکتوبر 20 کو بیجائی کریں. بیج ڈالنے سے پہلے ایک کنال زمین میں یوریا 6 کلو ڈی اے پی 6.5 کلو اور ایم او پی 3.400 کلو ڈالیے. اچھی پیداوار کے لیے بیج قطاروں میں ڈالیے، محکمہ زراعت سے ہی بیج خریدیں۔یہ زیادہ پیداوار کے لئے اہم ہے ایک کنال کے لیے 5 کلو بیج استعمال کیجئے۔قطار سے قطار 23 سینٹی میٹر کا فاصلہ رکھیں۔بیج کو زمین میں 4 سے 5 سینٹی میٹر گہرا ڈالیے۔اس کراپ میں گھاس نہ آئے، اس کے لیے اچھے weedicide کا استعمال کیجئے۔ جب گندم کی فصل مکمل طور پر پک کر تیار ہو جائے اور دانوں میں نمی 16 تا 17 فیصد ہو تو تب ہی کٹائی شروع کرنی چاہیے۔ کٹائی سے پہلے کھیت کے ایسے حصے جہاں پر فصل گری ہوئی نہ ہو اور ہر لحاظ سے اچھی دکھائی دے رہی ہو ،بیج کے لیے منتخب کرلیں۔ ان حصوں کی کٹائی اور گہائی علیحدہ کریں تاکہ اگلے سال گندم کاشت کرنے کےلیے بیج محفوظ ہوجائے۔ اگر گندم کی کٹائی کمبائن ہارویسٹر سے کی جائے تو وقت کی بچت کے علاوہ دانوں کا نقصان بھی کم ہو تا ہے۔ درانتی یا ریپر سے گندم کی کٹائی کے بعد چھوٹی بھریاں بنائیں۔مناسب ہے خشک ہونے کے بعد گہائی کرلیں اور تھریشنگ شروع کریں۔ صاف شدہ گندم کو 2 سے 3 دن تک دھوپ میں مزید خشک کرنا چاہیے ،جب تک کہ نمی 9 تا 10 فیصد ہوجائے۔ اس کے بعد گندم کو باردانہ میں محفوظ کریں۔

نشاستہ :گندم یا گیہوں سے کشمیر خاص کر نارتھ کشمیر میں نشاستہ بنایا جاتا ہے۔یہ بطور ٹانک استعمال ہوتا ہے۔نشاستہ کے جہاں بہت سارے طبی فوائد ہیں، وہیں آجکل اس کی GI TAGGING کے لیے کوشش جاری ہے۔جی آئی ٹیگ ملنے کے بعد نشاستہ کی قیمت میں کافی اضافہ ہوگا۔وہ گندم جو کشمیر میں اگائی جاتی ہے اس کا بہترین نشاستہ بن جاتا ہے لہٰذا گندم کی کاشت کاری کیجئے۔اسی طرح کشمیر میں مکئی بڑے پیمانے پر اگائی جاتی ہے البتہ 85 فیصد علاقے جہاں پر مکئی اگائی جاتی ہے وہاں assured irrigation نہیں ہے۔کشمیر میں مکئی بوٹہ، اور آٹا کے علاوہ گھاس کے لیے بھی اگائی جاتی ہے۔جَو مکئی (انگریزی:Maize) گھاس کے خاندان سے تعلق رکھنے والا پودا ہے، جس سے اناج کی پیداوار حاصل ہوتی ہے۔ مکئی کو پہلی بار وسط امریکہ میں دریافت کیا گیا اور رفتہ رفتہ یہ پورے امریکہ اور پھر افریقا اور ایشیا میں پھیل گیا۔ دنیا بھر میں مکئی کی سب سے زیادہ پیداوار امریکا میں ہوتی ہے ۔غذائیت سے بھرپور مکئی میں نشاستہ، ریشہ، حیاتین اور معدنیات بہت مقدار میں ہوتے ہیں۔ مکئی کے ایک کپ (164 گرام) میں 177 حرارے، 41 گرام نشاستہ، 5.4 گرام لحمیات، 2.1 گرام چکنائی، 4.6 گرام ریشہ، روزانہ کی ضرورت کا 17 فیصد وٹامن سی، 24 فیصد تھیامین (وٹامن بی 1)، 19 فیصد فولیٹ (وٹامن بی9)، 11 فیصد میگنیشیم اور 10 فیصد پوٹاشیم ہوتا ہے۔ماہرین کے مطابق جو لوگ مکئی کا استعمال کرتے ہیں ان میں بلڈ شوگر، انسولین کی مقدار مناسب حد تک کنٹرول کی جاسکتی ہے۔مکئی کا استعمال بھوک بڑھاتا ہے اور بدن کو فربہ کرتا ہے، مکئی کھانے کے بعد ہونے والی قے کو روکتی ہے ۔یہ آنکھوں کی بصارت بڑھاتی ہے، کمزور لاغر بدن کو قوت دیتی ہے اور مکئی کا تیل بدن کو فربہ کرتا ہے۔مکئی اگانے کے لیے بہترین وقت اپریل سے مئی ہے لیکن یہ 21 جون تک لگائی جا سکتی ہے۔مکئی لگانے سے پہلے 3 بار زمین کو جوتیے،زمین 15 سینٹی میٹر گہرا کھودیے۔زمین اچھی نکاسی آب اور زرخیز لومی یا سیلابی زمین پر بہترین اگتی ہے۔ تاہم مٹی سے لے کر چکنی مٹی تک مکئی کو مختلف قسم کی مٹی پر اگایا جاسکتا ہے۔ بیج ڈالنے سے پہلے ایک کنال میں سڑا ہوا گوبر ایک ٹن گوبر ڈالیے ساتھ ہی یوریا ساڑھے چھ کلو، ڈی اے پی ساڑھے چار کلو، ایم او پی پونے دو کلو اور زنک ایک کلو ڈالیے۔کھاد ڈالنے کے بعد بیج ڈالیے، ایک کنال میں ایک سے ڈیڑھ کلو بیج کافی ہوتا ہے۔اگر آپ لین سوئنگ کر رہے ہیں تو ایک کنال بیج اور اگر آپ براڈکاسٹنگ کر رہے ہیں تو ڈیڑھ کلو بیج ایک کنال میں ڈالیے۔اگر سویٹ کارن لگانا ممکن نہیں ہے تو مکئی HYBRID ہی لگائیں۔سویٹ کارن اور ہائبڑ مکئی کا ایک پودا 4 سے پانچ corn دیتا ہے، اگر آپ کو irrigation دستیاب ہے تو sweet corn لگائیں۔ ایک کنال زمین کے لیے آدھا کلو بیج کافی ہوتا ہے، مکئی کا بیج تین سے 5 سینٹی میٹر گہرا ڈالیے،جب پودے تقریباً 8 سے 10 سینٹی میٹر لمبے ہو جائیں تو اپنے پودوں کو پتلا کریں تاکہ وہ 20 سے30 سینٹی میٹر دور ہوں۔ فالتو جھاڑیاں ہٹاتے ہوئے خیال رکھیں کہ جڑیں زخمی نہ ہوں۔ یقینی بنائیں کہ مٹی اچھی نکاسی آب والی ہو اور نمی کی ایک جیسی سطح برقرار رکھنے کے قابل ہو۔ weed کو آنے نہ دیں۔جب مکئ گھٹنے کے برابر ہو جائے تو مکئ کو گوڈائی کیجے، اور جب مکئی 45 سے 60 سینٹی میٹر ہو جائے تو ایک بار پھر گوڈائی کیجئے،مکئی کی بہتر پیداوار کے لئے کم از کم تین بار پانی دیجئے۔پہلی بار جب پودے knee hight ہوجائیں، دوم silking کے وقت اور جب گرین بننا شروع ہو جائے۔مکئی کی فصل کو ملائمیت کے مرحلے پر مسلسل دو دن تک آبپاشی سے tusseling to silking stage نہ ہونے کی صورت میں فصل کی پیداوار میں 20 فیصد کمی ہو سکتی ہے،110 میں چھلیاں تیار ہوتی ہے۔جب چھلیاں تیار ہوں تو چھلیاں چن لیں، ایک کنال میں 2 کوئنٹل مکئ نکلتی ہے۔مکئی کے ساتھ راجماش کی inter cropping کی جا سکتی ہے، ایک ساتھ لگانے کے اس کے بہت سے فوائد ہیں۔اگر آپ مکئی کا آٹا بنانا چاہتے ہیں، تو مکئی سکھائیں ۔
رابطہ 9906653927