گمشدہ افراد کے لواحقین کا پریس کالونی میں خاموش احتجاج

سرینگر//عالمی یوم حقوق البشر کی مناسبت سے گمشدہ افراد کے رشتہ داروں نے پریس کالونی میں احتجاج کرتے ہوئے اپنے لخت جگروں کی بازیابی کا مطالبہ کیااور اقوام متحدہ سے اپیل کی گئی کہ لاپتہ ہوئے افراد کی کھوج کیلئے کمیشن مقرر کیا جائے ۔سوموار صبح سے ہی لاپتہ ہوئے افراد کے عزیز و اقارب اور رشتہ دارپریس کالونی میں جمع ہوئے اور خاموش احتجاج کیا۔احتجاج میں بیشتر خواتین شامل تھیں،جنہوں نے ہاتھوں میںاپنے لاپتہ ہوئے عزیزوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔احتجاجی مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ’’ دوران حراست جبری طور پر لاپتہ‘‘ کئے گئے افراد کی بازیابی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔اس موقعہ پر کئی خواتین نے اپنے لخت جگروں کی گمشدگی کی روداد بیان کرتے ہوئے انکی بازیابی کی فریاد کی جبکہ جذباتی مناظر کے بیچ کئی خواتین دیدہ تر ہوئیں۔ اے پی ڈی پی کی سربراہ پروینہ آہنگر نے  نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ کنبے تب تک چین کی سانس نہیں لینگے،جب تک انکے بچوں کی بازیابی نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا’’ہم گزشتہ3 دہائیوں سے لڑ رہے ہیںاور مزید20برسوں تک لڑیں گے اوراپنے لاپتہ ہوئے لوگوں اور بچوں کی بازیابی کیلئے لڑتے رہیں گے‘‘۔پروینہ آہنگر نے کہا کہ لاپتہ ہوئے افراد کے رشتہ دار،اور کچھ نہیں مانگتے،بلکہ اپنوں کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا’’ ہمیں نوکریاں یا رقومات نہیں چاہیئے،ہم صرف چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے گھر لوٹ آئیںاور ہم تب تک احتجاج کریں گے،جب تک ہمیں اس سوال کا جواب نہیں ملتا ہے کہ ہمارے بچے کہاں ہیں۔