گلمرگ// گلمرگ میں بھارتی فوج نے 106 سال پرانے شیو مندر کی مرمت اور تزئین کا کام انجام دیا ہے ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اس مندر کے کیئر ٹیکر یا نگراں غلام محمد شیخ نامی ایک مقامی مسلمان ہیں۔فوج کی پیر پنجال بریگیڈ کے بریگیڈیئر بی ایس فوگاٹ نے منگل کو شیو مندر کی مرمت اور تزئین کا کام مکمل ہونے کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب میں بولتے ہوئے کہا کہ گلمرگ کشمیریت کی ایک بہترین مثال فراہم کرتا ہے ۔ان کا کہنا تھا: 'ہم اگر یہاں چاروں طرف نظر ڈالیں گے تو ہم کو ایک مسجد بھی ملے گی، ایک گردوارہ بھی ملے گا، ایک گرجا گھر ملے گا اور ایک مندر بھی۔ یہ کشمیریت کی ایک بہترین مثال ہے '۔بریگیڈیئر بی ایس فوگاٹ نے کہا کہ غلام محمد شیخ نامی مقامی شخص اس مندر کی گزشتہ زائد از 30 برسوں سے دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا: 'گلمرگ میں سیاح بہت آتے ہیں۔ ان مقامی اور غیر مقامی سیاحوں نے ہمیں بتایا کہ چونکہ یہ ایک تاریخی مندر ہے اس لئے اس کی مرمت ہونی چاہیے ۔ ہم نے اس کام میں پہل ضرور کی ہے لیکن یہ کام ہماری اجتماعی کوششوں کی بدولت ہی پایہ تکمیل کو پہنچا ہے '۔اس موقع پر ناظم سیاحت کشمیر جی این ایتو اور سول و سکیورٹی انتظامیہ کے کئی عہدیدار موجود تھے ۔دریں اثنا فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج نے مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر تاریخی شیو مندر اور اس کی سیڑھیوں کی مرمت اور تزئین کی ہے نیز راستوں کو نئے سرے سے ڈیزائن کیا ہے ۔اس میں کہا گیا ہے کہ یہ مندر 1905 میں جموں و کشمیر کے مہاراجہ ہری سنگھ کی اہلیہ مہونی بھائی سسودیہ نے تعمیر کروایا تھا۔ اب اس مندر کی بڑے پیمانے پر مرمت اور تزئین کی ضرورت تھی کیونکہ طویل عرصے سے اس کی بحالی کے لیے کوئی کام نہیں ہوا تھا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ گلمرگ آنے والے مقامی لوگوں اور سیاحوں کی ایک بڑی تعداد نے مندر کی مرمت اور اس کی شان رفتہ کو بحال کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔اس میں مزید کہا گیا ہے : 'فوج نے عوام کے ساتھ روابط کو برقرار رکھتے ہوئے کشمیر کے مذہبی ہم آہنگی کی مثال کو قائم رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے اس تاریخی مندر کو عوام کے لیے دوبارہ کھول دیا ہے'۔