سرینگر// یتیم فائونڈیشن نے مالی سال 2021-22کے دوران 5500سے زیادہ مستحق اور ضرورت مند خاندانوں کو فائدہ پہنچاتے ہوئے 4 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیا۔ جس میں 1000سے زیادہ بیوائیں بھی شامل ہیں۔تنظیم کے مرکزی دفتر بیت ہلال جواہر نگرمیں ضلعی نمائندوں، پروگرام ایگزیکٹیو اور سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین کی ماہانہ میٹنگ میں اخراجات کی تفصیلات بتاتے ہوئے جے کے وائی ایف کے چیئرمین محمد رفیق لون نے کہا کہ بیوہ بہبود پروگرام کے تحت بیوائوںپر1.18کروڑ روپے سے زائد خرچ کیے گئے۔ پروگرام ڈبلیو ڈبلیو پی، غریب بہبود پروگرام کے تحت 38لاکھ، میڈیکل باب کے تحت 62لاکھ، غریب یتیم لڑکیوں کی شادی ایم او پی جی کے تحت 21لاکھ روپے جبکہ 13لاکھ روپے کی رقم دیگر باقاعدہ پروگراموں پر خرچ کی گئی، اس کے علاوہ مختلف ضرورت مندوں کی مدد بھی کی گئی جس میں صدر ہسپتال سرینگر کے برن وارڈ میں داخل مریض بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران بے گھر خاندانوں کے لیے 8 مکانات بھی تعمیر کیے گئے۔4ضرورت مند افراد کی باذ آباد کاری پروگرام کے تحت کے چھوٹی دکانیں قائم کر کے ان کو خود روزگار کمانے پر راغب کیا گیا۔ لون نے مزید بتایا کہ 6000سے زیادہ مریضوں اور ان کے ساتھیوں نے SHMS ہسپتال کے دو پینٹری پوائنٹس اور JKYF کے الہلال ڈائیگنوسٹک سنٹر کے واقع آوارین، بند کرن نگر سری نگر میں خدمات سے استفادہ حاصل کیا۔انہوں نے کہا کہ ڈائیگنوسٹک سنٹر میں لیبارٹری کے ساتھ ساتھ یو ایس جی کی سہولت بھی موجود ہے جہاں کوئی بھی مریض تقریبا تمام تشخیصی طریقہ کار پر 50 سے 70 فیصد تک رعایت حاصل کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ، ایمبولینس سروس اور طبی آکسیجن سلنڈرز اور مروجہ COVIDوبائی مرض میں متعدد ضرورت مند مریضوں کو یہ سہولیات فراہم کی گیں۔ یتیم فانڈیشن کو اپنا بھرپور تعاون فراہم کرنے کے لیے چیرمین نے عطیہ دہندگان اور خیر خواہوں کا شکریہ ادا کیا۔ مسٹر رفیق لون نے جموں و کشمیر کے تمام رضاکاروں کی انتھک، مخلصانہ محنت کو سراہا ۔