کپوارہ//شمالی ضلع کپوارہ میں بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے پینے کے پانی کا شدید بحران پیدا ہو گیا ہے۔گزریال کرالہ پورہ میں پینے کے پانی کی قلت کے باعث لوگ روزانہ ٹریکٹرو ں اور دیگر گا ڑیو ںمیں پانی دور دور سے حاصل لانا پڑتا ہے ۔گزریال کے مقامی لوگو ں نے بتا یا کہ گزریال میں لوگ ایک نالہ سے پینے کا پانی حاصل کرتے ہیں تاہم کھیتی با ڈی کے ساتھ ہی اس پانی کو فصل کی سینچائی کیلئے استعمال کیا جاتا ہے تاہم اب یہ ندی نالے بھی خشک ہوگئے ہیں ۔مقامی لوگو ں کا مزید کہنا ہے کہ گزریال علاقہ میں پینے کے پانی کے بحران پر قابو پانے کے لئے 3سال قبل درنگیاری گزریال واٹر سپلائی سکیم کو منظوری دی جس کیلئے گزریال کے وسط میں ایک ریزروائر بھی تعمیر کیا گیا جبکہ درنگیاری سے گزریال تک پینے سپلائی کرنے والی پایپو ں کو بھی بچھانے کا کام جاری تھا لیکن نا معلوم وجو ہات کی بنا پر اس سکیم پر ایک سال قبل کام روک دیا گیا جس کے نتیجے میں لوگو ں کے مشکلات میں مزید اضا فہ ہو گیا اور لوگ پانی کی ایک ایک بوند کے لئے ترس رہے ہیں ۔مقامی لوگوں نے جل شکتی محکمہ حکام پر الزام لگایا کہ ان کی نو ٹس میں معاملہ لانے کے با وجود بھی وہ لوگو ں کے مشکلات کی طرف کوئی توجہ نہیں دیتے ہیں اور نہ ہی درنگیاری گزریال واٹر سپلائی سکیم پر دوبارہ کام شروع کرتے ہیں ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اب مردو ں کے ساتھ ساتھ چھو ٹے بچے بھی پانی حاصل کرنے کے لئے گا ڑیو ں اور ریڈے استعمال میں لاتے ہیں۔لوگوں نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ درنگیاری گزریال واٹر سپلائی سکیم پر فوری طور کام شروع کرکے مکمل کیا جائے تاکہ ہزارو ں نفوس پر مشتمل آ بادی کو پینے کا صاف پانی فراہم ہو۔ایگزیکٹیو انجینئر جل شکتی محکمہ کپوارہ بیر سنگھ نے اس سلسلے میںبتا یا کہ وہ سب ڈویژن کرالہ پورہ کے اسسٹنٹ انجینئر سے ایک مکمل رپورٹ طلب کریں گے اور سکیم پر فوری طور کام شروع کیا جائے گا ۔
گزریال کرالہ پورہ میں پینے کے پانی کی سخت قلت | درنگیاری واٹر سپلائی سکیم پر کام ٹھپ ، لوگوں کی جل شکتی محکمہ کے خلاف برہمی
