سرنکوٹ //گزشتہ روز سرنکوٹ میں میں بھرتی ریلی کے دوران گرینیڈ سمیت گرفتار کئے گئے 33سالہ راجندر سنگھ ولد کرشن لعل ساکن دلیوٹ کالاکوٹ کو سب جج عدالت سرنکوٹ میں پیش کیاگیا اور عدالت نے اسے 5دن کی پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا۔اس دوران سیول سوسائٹی سرنکوٹ نے پولیس کو انتباہ دیاہے کہ اگر اس واقعہ کے پس پردہ حقائق سامنے نہ آئے تو احتجاج کاراستہ اختیار کیاجائے گاجس کی ذمہ داری پولیس پر ہی عائد ہوگی ۔ منگل کوراجندر سنگھ کو سب جج عدالت سرنکوٹ میں پیش کیاگیا اور عدالت نے اسے 5روز تک کیلئے پولیس ریمانڈ پر بھیجنے کا حکم سنایا ۔ ایس ایچ او سرنکوٹ انیل کمار نے بتایا کہ پولیس نے ملزم کو عدالت میں حاضر کیا اور اسے پولیس ریمانڈ پر دیاگیاہے ۔ انہوں نے بتایاکہ کاغذی اور طبی کارروائی کی گئی ہے اور باقی تحقیقات کی جارہی ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ پولیس یہ جانچ کررہی ہے کہ یہ شخص یہاں کیوں اور کس نیت سے آیا ۔وہیں مقامی سیول سوسائٹی نے واقعہ پر سوالات اٹھاتے ہوئے پولیس کو انتباہ دیاہے کہ اگرپس پردہ حقائق کو سامنے نہیں لایاگیا تو بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیاجائے گاجس کی ذمہ دار پولیس ہوگی ۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیول سوسائٹی ارکان نے کہاکہ گرفتار شدہ نوجوان پر وہی دفعات لگائے جائیں جو دیگر ایسے ہی معاملات میں درج ہوئے ہیں اور اس کے خلاف فوجداری کارروائی ہو ۔ انہوں نے کہاکہ اس واقعہ کے پس پردہ گہری سازش ہوسکتی ہے تاکہ پرامن ماحول کو ناخوشگوار بناکر الیکشن منسوخی کو جوازیت بخشی جاسکے ۔واضح رہے کہ پیر کے روز سرنکوٹ قصبہ میں فوج کی بھرتی شروع ہوئی جس میں لگ بھگ دو ہزار نوجوان حصہ لے رہے تھے اوراسی دوران راجوری کے کالاکوٹ دلیوٹ گائوں سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان سے 2گرینیڈ اور 1ڈیٹانیٹر برآمد کیاگیا۔
گرینیڈ سمیت نوجوان کی گرفتاری
