گریفتھس صنعاء سے روانہ، سویڈن معاہدے کے ضمن میں پیش رفت ندارد

دبئی// یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس دو روز تک حوثیوں کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کرتے رہے کہ باغی ملیشیا الحدیدہ اور اس بندرگاہوں سے نکل جائے اور اس کی جگہ مقامی سکیورٹی فورسز لے لیں۔ تاہم ان کوششوں کے نتیجے میں واقعتا کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔ حوثی ملیشیا بدستور اس امر پر مصر ہیں کہ سویڈن معاہدے کے ساتھ قائمقام مقامی حکام کا تعلق ہے نہ کہ ان منتخب مقامی حکام کا جن کے بارے میں حکومتی فریق کی جانب سے بات کی جاتی ہے۔دوسری جانب یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کے دورہ ریاض سے قبل زور دے کر کہا ہے کہ جنرل پیٹرک کمائرٹ کے منصوبے کے مطابق الحدیدہ شہر اور اس کی بندرگاہوں سے حوثیوں کے انخلا کی ضرورت ہے۔ یمنی صدر نے حوثی ملیشیا پر الزام عائد کیاکہ وہ سویڈن معاہدے پر عمل درامد میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔ادھر حوثیوں کے ایک رہ نما نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سے ملاقات کے بعد اعلان کیا ہے کہ اردن کے دارالحکومت عمّان میں یمن کے تنازع کے دونوں فریقوں کے درمیان "اقتصادی مشاورت" کا انعقاد ہو سکتا ہے۔
 تاہم انہوں مذکورہ رہ نما نے مذاکرات کے دوسرے دور کے انعقاد کے بارے میں بات کرنے سے انکار کر دیا۔