نئی دہلی//سپریم کورٹ نے گجرات میں راجیہ سبھا کی دو سیٹوں پر الگ الگ ضمنی انتخابات کرانے کے خلاف دائر عرضی پر چناؤ کمیشن کو جمعرات کو نوٹس جاری کرکے 24جون تک جواب دینے کو کہا ہے ۔بھارتیہ جنتا پارتی(بی جے پی) صدر امت شاہ اور مرکزی وزیر سمریتی ایرانی کے لوک سبھا کے لئے منتخب ہونے پر گجرات سے خالی دو راجیہ سبھا سیٹوں پر پانچ جولائی کو ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔گجرات کانگریس نے دونوں سیٹون پر الگ الگ ضمنی انتخابات کرانے کے چناؤ کمیشن کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے عدالت میں چیلنج کیا ہے اور ان سیٹوں پر ایک ساتھ الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔سپریم کورٹ نے گجرات کانگریس لیڈر پریش بھائی دھانانی کی جانب سے دائر عرضی پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرکے 24جون تک جواب دینے کو کہا ہے ۔معاملے کی اگلی سماعت 25جون کو ہوگی۔17ویں لوک سبھا کے 23مئی کو آئے نتیجوں میں مسٹر شاہ گجرات کے گاندھی نگر سے اور محترمہ ایرانی امیٹھی سے لوک سبھا کے لئے منتخب ہوئی تھیں۔چناؤ کمیشن نے دونوں خالی ہوئی سیٹوں پر 15جون کو ضمنی انتخابات کرانے کی نوٹیفکیشن جاری کی تھی۔کمیشن نے ان سیٹوں پر پانچ جولائی کو الگ الگ الیکشن کرانے کا اعلان کیا تھا۔مسٹر دھانانی نے الیکشن کمیشن کے حکم کو مسترد کرنے اور اسے غیر آئینی اور آئین کے خلاف بتایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ آئین کے آرٹیکل 14کی خلاف ورزی ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ گجرات سمیت سبھی ریاستوں کی راجیہ سبھا کی خالی سیٹوں پر ضمنی انتخابات اور الیکشن ایک ساتھ مکمل کرائے جانے چاہئے ۔گجرات اسمبلی میں کانگریس کے ارکان اسمبلی کی تعداد کے پیش نظر ہوئے تو دونوں سیٹوں پر ایک ساتھ ایک ہی بیلٹ پیپر پر الیکشن ہوئے تو پارٹی کو ایک سیٹ پر جیت مل سکتی ہے ،لیکن الگ الگ بیلٹ پیپر پر الیکشن ہوں گے تو دونوں سیٹوں پر بی جے پی جیت جائے گی۔ریاست میں تعداد پر زور دینے کے لہاظ سے راجیہ سبھا کا الیکشن جیتنے کے لئے امیدوار کو 61ووٹوں کی ضرورت ہوگی۔ایک ہی بیلٹ پیپر پر الیکشن ہونے سے ایک رکن اسمبلی ایک ہی امیدوار کو ووٹ ڈال سکے گا۔حال میں ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے 100اور کانگریس کے 71رکن اسمبلی ہیں۔