گاؤ رکشکوں کے مبینہ حملے میں تھنہ منڈی کے نوجوان کی موت | پولیس نے کیس درج کرلیا ،ملزمان کی تلاش کیلئے ٹیمیں تشکیل دی گئی :ایس ایس پی

راجوری //راجوری ضلع میں نامعلوم گائو رکشکوں کی جانب سے کئے گئے مبینہ حملے میں تحصیل تھنہ منڈی کے ایک نوجوان کی موت ہوگئی تاہم پولیس نے اس سلسلہ میں فوری طورپر مقدم درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں ۔نوجوان کی شناخت محمد اعجاز ڈار ولد افضل ڈار سکنہ راجدھانی تھنہ منڈی کے طورپر ہوئی ہے ۔لواحقین نے بتایا کہ 21سالہ نوجوان لوڈ کئیر میں دودھ کیلئے ایک بھینس خرید کر لا رہا تھا جس دوران مرادپور گائوں میں کچھ افراد نے اس کو روک کر حملہ کردیا جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہو گیا ۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ واقعہ جمعرات کی صبح 3بجے کے قریب پیش آیا جبکہ حملے میں زخمی ہوئے نوجوان کو میڈیکل کالج راجوری منتقل کیا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے اس کی تشویش ناک حالت کو دیکھتے ہوئے میڈیکل کالج جموں ریفر کر دیا تاہم میڈیکل کالج میں ڈاکٹروں نے اس کو مردہ قرار دے دیا ۔لواحقین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ نوجوان کی موت حملے کی وجہ سے ہوئی ہے ۔اس سلسلہ میں لواحقین و دیگر رشتہ داروں نے ڈی آئی جی دفتر کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی بھی کی ۔مرحوم لڑکے کے والد محمد افضل ڈار نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس کے بیٹے کے قاتلوں کو جلدازجلد گرفتار کر کے ان کیخلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔غور طلب ہے کہ مذکورہ نوجوان کے والد فالج کے مریض ہیں جبکہ مرحوم گھر کی کمائی کا واحد ذریعہ بھی تھا ۔احتجاج میں کئی ایک تنظیموں کے لیڈران نے بھی شرکت کی ۔ان لیڈران نے کہاکہ دودھ کیلئے مویشی لانے کے سلسلہ میں کیا گیا حملہ کبھی بھی برداشت نہیں کیاجاسکتا ۔اس دوران ایس ایس پی راجوری اور سیول انتظامیہ کے اعلیٰ آفیسران موقعہ پر پہنچے اور انہوں نے مظاہرین کو سخت کارروائی کی یقین دہانی کروائی جبکہ اہل خانہ کو ریلیف بھی فراہم کی گئی ۔پولیس نے اس سلسلہ میں ایک کیس زیر ایف آئی آر نمبر 408/2021زیر دفعات302،341،323،336،147،اور 148آئی پی سی راجوری پولیس سٹیشن میں درج کرتے ہوئے مزید تحقیقات شرو ع کر دی ہیں ۔ایس ایس پی راجوری نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے سلسلہ میں پولیس کی کئی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ۔انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ملزمان کو جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا ۔