گاندربل ضلع میں قائم بجلی پروجیکٹوں کی صلاحیت میں کمی واقع | کنگن کے بیشتر علاقوں میں شام ہوتے ہی اندھیرا چھاجاتا ہے

کنگن// ضلع گاندربل میں جہاں 142میگاواٹ صلاحیت والے پن بجلی پروجیکٹ قائم ہیں وہاں بجلی کی عدم دستیابی کے نتیجے میںلوگ گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں ۔محکمہ کا کہنا ہے کہ ان بجلی پروجیکٹوں میں پانی کی کمی کی وجہ سے صلاحیت کم ہو کر صرف 39میگاواٹ رہ گئی ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس وقت ضلع میں بجلی کا ترسیلی نظام درہم برہم ہے اور بیشتر علاقوں میں ترسیلی لائنیں کھمبوں کے بجائے درختوں سے لٹکی ہوئی ہیں جس کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ ضلع میں اس وقت 142میگاواٹ صلاحیت والے تین پن بجلی پروجیکٹ قائم ہیں جن میں سے گاندربل پاور پروجیکٹ ملشاہی باغ کنال کی مرمت کی وجہ سے گزشتہ نو ماہ سے بند پڑا ہے ۔محکمہ میں موجود ذرائع نے بتایا کہ ان بجلی پروجیکٹوں میں 105میگاواٹ جی صاحب کنگن بجلی پروجیکٹ بھی شامل ہے۔ اس پروجیکٹ کو 2002میں کمیشن کیا گیا تاکہ ضلع میں بجلی کے حوالے سے درپیش مشکلات کو دور کیا جا سکے تاہم اس پروجیکٹ کی صلاحیت 30میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے۔یہی نہیں بلکہ اپرسندھ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ دوم سرفراو سمبل گنڈ میں قائم 22میگاواٹ بجلی پروجیکٹ جس کو1971میں کمیشن کیا گیا تھا ،سے صرف 9میگاواٹ بجلی ہی مل رہی ہے جبکہ گاندربل میں قائم 15میگاواٹ بجلی پروجیکٹ جو کہ 1955میں کمیشن کیا گیا کا حال بھی بد سے بدتر ہے اور یہاں سے سرما میں صرف 7میگاواٹ بجلی ہی فراہم ہو رہی ہے ۔مقامی لوگوں  کا کہنا ہے کہ بجلی پروجیکٹوں پر محکمہ کوئی بھی دھیان نہیں دے رہا ہے اور اب حالت ایسی ہے کہ کئی بستیوں میں 24گھنٹوں میں صرف 5گھنٹے ہی بجلی مل جاتی ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ صرف لوگوں کو ان بجلی پروجیکٹوں کے نام پر لالی پاپ دے کر خوش کیا گیا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہر گزرتے وقت کے ساتھ یہ بجلی پروجیکٹ نہ ہی لوگوں کو معقول بجلی فراہم کر رہے ہیں اور نہ ہی ان کی صلاحیت کو بڑھایا جا رہا ہے ۔ضلع کے کنگن علاقے میں اس وقت5MVA رسیونگ سٹیشن قائم ہے تاہم یہ سٹیشن اکثر سردیوں کے موسم میں اورلوڈ ہو جاتا ہے جس سے کنگن مین بیشتر بستیاں گھپ اندھیرے میں ڈوب جاتی ہیں ۔وسن میں قائم 10میگاواٹ بجلی رسیونگ سٹیشن کے اورلوڈ ہو جانے کے نتیجے میں اندر ون ، ارہامہ ہیر پورہ ، وسن ، چنار گوری پورہ، چترگل ، ہرنگ اور دیگر علاقہ جات بجلی سے محروم ہو جاتے ہیں ۔ اکثر علاقوںمیں آج بھی ترسیلی لائنوں کو عارضی کھمبوں کے ساتھ باندھا گیا ہے اور نتیجے کے طور پر برف باری کے دوران یہ کھمبے گرجاتے ہیں جس کے بعد ان علاقوں میں لوگ بجلی سے محروم ہو جاتے ہیں ۔اس دوران محکمہ بجلی کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ ضلع میں تب تک بجلی کی معقول سپلائی نہیں دی جا سکتی جب تک نہ لوگ اپنے آپ میں شعور پیدا کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اوورلوڈنگ کم کرنی چاہئے تاکہ ضلع کو معقول بجلی سپلائی فراہم کی جا سکے ۔ایگزیکٹیو انجینئر گاندربل فاضل رحمان شاداد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ضلع گاندربل میں قائم تین پاور پروجیکٹ جن میں اپر سندھ پاور پروجیکٹ دوم سرفراو سمبل جوکہ 22میگاواٹ ہے سے آج 9میگاواٹ بجلی سپلائی ہورہی ہے جبکہ جی صاحب پاور پروجیکٹ کنگن جوکہ 105میگاواٹ صلاحیت  رکھتا ہے سے آج محض 30میگاواٹ سپلائی ہی فراہم ہورہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ گاندربل پاور پروجیکٹ جوکہ 7میگاواٹ بجلی کی سپلائی فراہم کررہا ہے بریچ کنال ملشاہی باغ گاندربل کی مرمت کی وجہ سے گزشتہ نو ماہ سے بند پڑا ہوا ہے ۔ایگزیکٹیوانجینئر پی ڈی ڈی گاندربل آفتاب احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جس علاقے میں بجلی ٹرانسفارمر خراب ہوجائے گا ،ایل جی کی ہدایت پر 48گھنٹوں کے اندر مرمت کرکے اسے علاقے میں واپس نصب کیا جاتا ہے تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ ضلع گاندربل کے شہامہ ،کنگن،تولہ مولہ اور گاندربل میں نئے لکڑی کے کھمبے نصب کررہا ہے ۔
 
 
 
 

سوپور کی آبادی بجلی محکمہ سے نالاں | شیڈول کے مطابق برقی روفراہم کا مطالبہ

غلام محمد
سوپور //شمالی قصبہ سوپور اور اس کے ملحقہ علاقوں میں لوگ گزشتہ ایک ماہ سے بجلی کی عدم دستیابی اور غیر ضروری کٹوتی سے پریشان ہیں۔نور باغ، نیوکالونی، بادام باغ، آرمپورہ، مہاراجپورہ، وارپورہ، ڈانگرپورہ، سعیدپورہ، شنگر گنڑ، چک روڑے خان، کرانکشون، نوپورہ کلان اور دیگر متعدد علاقوں کے صارفین کا کہنا ہے کہ بجلی شیڈول میں غیر ضروری کٹوتی کرکے محکمہ بجلی نے ان کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ لوگوں کے مطابق بجلی کی عدم دستیابی کے نتیجے میں ان کے علاقوں میں شام ہوتے ہی گھپ اندھیرا چھا جاتا ہے۔ اکنامک الائنس سوپور کے صدر حاجی محمد اشرف گنائی کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ بجلی کی عدم دستیابی سے تجارتی حلقہ بھی کافی پریشان ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ اس ضمن میں اگر چہ متعلقہ محکمہ سے کئی بار رجوع کیا گیا لیکن زبانی یقین دہانیوں کے بغیر کچھ حاصل نہیں ہورہاہے۔انہوں نے محکمہ بجلی کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ کم از کم شیڈول کے مطابق ہی بجلی فراہم کی جائے تاکہ لوگوں کو مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر بجلی سپلائی کی صورتحال ایسی ہی رہی تو وہ سڑکوں پر نکلنے کیلئے مجبور ہوجائیں گے ۔اس سلسلے میں پی ڈی ڈی سوپور کے ایگزیکٹیو انجینئر طارق مقبول نے بتایا کہ نئے بجلی کھمبے نصب کرنے اور ضروری مرمت کے پیش نظر بجلی سپلائی متاثر ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اوور لوڈنگ کی وجہ سے بعض اوقات بجلی کٹوتی کرنی پڑتی ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ بجلی چوری اور ہیٹر وغیرہ کا استعمال کرنے سے گریز کریں۔