جموں//صحت و طبی تعلیم کے وزیر بالی بھگت نے کہا کہ ریاست میں تین نئے کینسر انسٹی چیوٹ قایم کئے جائیں گے جو اس مہلک مرض کی نشاندہی کرنے میں مدد کریں گے ۔ وزیر موصوف گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں ورلڈ کینسر ڈے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ صحت کے وزیر نے کہا کہ یہ ادارے کپواڑہ ، اودھمپور اور کشتواڑ علاقوں میں قایم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان اداروں کے قیام کی بدولت کینسر جیسے مہلک مرض کا پتہ صحیح وقت پر لگایا جائے گا ۔ بالی بھگت نے کہا کہ کینسر ایسا مرض ہے جس کا اگر وقت پر علاج کیا جائے تو مریض ٹھیک ہو سکتا ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ لوگوں میں ضروری جانکاری فراہم کی جائے ۔ انہوں نے محکمہ صحت کے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ ضلع اور بلاک سطحوں پر اس مرض کے بارے میں لوگوں کو جانکاری دیں اور اس مرض کی روکتھام اور علاج کیلئے لوگووں کا حوصلہ بڑھائیں ۔ وزیر نے کہا کہ حکومت کا بنیادی مقصد ہزاروں لوگوں کو اس مرض سے بچانا ہے اور انہیں اس تکلیف کے بارے میں جانکاری دینی ہے تا کہ سماج میں اس مہلک مرض کا خاتمہ ہو اور لوگ خوشحال زندگی گذاریں ۔ ریاست میں کینسر مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ لگ بھگ پانچ ہزار نئے کیس پچھلے سال کے اندر درج کئے گئے جو ایک تشویش ناک صورتحال ہے تا ہم انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت ایسے مریضوں کو اُن کی دہلیز پر ہر ممکنہ علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس سلسلے میں سکمز سرینگر میں پیٹ سکین مشین نصب کی گئی ہے اور ایسی ہی ایک مشین جموں میں بھی نصب کی جائے گی ۔ وزیر نے اس موقعہ پر آنکالوجی وارڈوں کا دورہ کیا اور وہاں داخل مریضوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے مریضوں میں خصوصی تحائف تقسیم کئے ۔ اس موقعہ پر معروف ڈاکٹر و دیگر شخصیات موجود تھیں ۔
کینسر کا عالمی دن: ریاست میں3نئے کینسر انسٹی چیوٹ قایم کئے جائیں گے : وزیر صحت
