کیمیائی کھادوں پرانحصار، نامیاتی کھیتی باڈی کے فروغ میں رکاوٹ | زرعی پیداوار کے پرنسپل سیکریٹری نے خریف سیزن کی تیاریوں کاجائزہ لیا

جموں//پرنسپل سیکرٹری محکمہ زرعی پیداوار اور بہبود ی کسان نوین کمار چودھری نے آئندہ خریف سیزن کی تیاری کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ منعقد کی۔پرنسپل سیکرٹری نے بذریعہ ویڈیو کانفرنس منعقدہ میٹنگ کے دوران گندم کی حصولیابی اور سرکاری منڈیوں کے کام کے بارے میں تفصیلات طلب کیں۔ اُنہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ کسانوں کو پانچ دن کے اندر اندر ان کی پیداوار کی ادائیگی یقینی بنائیں اور ایس ڈی اے اوز کو مقررہ وقت پر واجبات کی ادائیگی کی ہدایت دی ۔  اُنہوں نے زور دے کر کہا کہ تمام ادائیگیاں صرف براہ راست بذریعہ بینک ٹرانسفر کی جائیں گی۔پرنسپل سیکرٹری نے اَفسران کو ہدایت دی کہ مکئی کی فصل کی فروخت اور خریداری کو فروغ دینے کے لئے محکمہ زراعت راجوری، پونچھ ، رام بن ، ڈوڈہ اور جموں خطوں میں تجرباتی طور پر ایک ایک منڈی کھولے گا۔نوین چودھری نے محکمہ کے تحت بیجوں کی تقسیم کے عمل کا جائزہ لیتے ہوئے ان فارموں کے ذریعہ گھریلو بیج کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے محکمہ زراعت کے فارموں کے کام کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اُنہوں نے محکمہ کو ہدایت دی کہ وہ سال2021-22کے دوران کھیتوں کی پیداوار میں 50 فیصد اضافہ کرے۔ اس کے علاوہ جوائنٹ ڈائریکٹروں اور ڈائریکٹروں کو ہدایت دی کہ وہ ہر ماہ زراعت فارم کا جائزہ لیں۔کھاد کے اِستعمال اور یوٹی کی ضرورت کے بارے میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے پرنسپل سیکرٹری نے کیمیائی کھادوں پر انحصار کم کرنے اور نامیاتی کھاد اور ورمپوسٹ جیسے پائیدار متبادل کی طرف بڑھنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر ہم کیمیائی کھاد پر انحصار کرتے رہیں تو نامیاتی کھیتی باڑی کبھی نہیں پھل سکتی۔ انہوں نے مزید کہا ، ’’کیمیائی کھادوں پر انحصار میں اضافہ ایک تباہی ہے‘۔نوین چودھری نے فارم میکانائزیشن کے تحت سبسڈی صرف بڑے زرعی آلات کے لئے مہیا کی جانی ہے۔ انہوں نے ڈائریکٹروںکو سبسڈی ڈھانچے کی فہرست تیار کرنے کی بھی ہدایت دی۔پرنسپل سیکرٹری نے جموں و کشمیر میں مصالحوں اور نقدی فصلوں کی بڑھتی ہوئی پیداوار پر زور دیا اور ہلدی ، مرچ ، ایلو ویرا ، لیوینڈر اور دیگر دواؤں پودوں کی پیداوار میں خاطر خواہ اِضافہ کرنے پر زور دیا۔میٹنگ میں ڈائریکٹر زراعت جموں کے کے شرما ، ڈائریکٹر زراعت کشمیر محمد اِقبال چودھری اور جموں و کشمیر صوبوںسے جوائنٹ ڈائریکٹر زراعت نے شرکت کی۔