یواین آئی
نئی دہلی// دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بدھ کو کہا کہ کچرا ہٹانے کے کام کو تیز کرنے کے لیے ایک اور ایجنسی کی خدمات حاصل کی جائے گی۔ کیجریوال نے آج اوکھلا لینڈ فل سائٹ کا دورہ کرنے اور کچرے کو ٹھکانے لگانے کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ اوکھلا لینڈ فل سائٹ پر کل 45 لاکھ ٹن کچرا پڑا تھا۔ 7 نومبر 2022 سے اوکھلا لینڈ فل سائٹ سے کچرے کے پہاڑ کو ہٹانے کا عمل شروع ہوا تھا۔ ہدف مقرر کیا گیا تھا کہ مئی 2024 تک یہاں سے 30 لاکھ ٹن کچرا ہٹا لیا جائے گا لیکن کچرا ہٹانے کی کارروائی طے شدہ ہدف سے پیچھے چل رہی ہے۔ اب تک اوکھلا لینڈ فل سائٹ سے 18 لاکھ ٹن کچرا ہٹایا جانا چاہیے تھا، لیکن اب تک صرف 12 لاکھ ٹن کچرا ہٹایا گیا ہے۔انہوں نے کہا، ‘یہاں سے کچرا ہٹانے کے لیے ایک اور ایجنسی کی خدمات حاصل کرنے کا عمل جاری ہے۔
موجودہ ایجنسی تنہا ہے اور اپنے اہداف کو پورا نہیں کر پا رہی ہے۔ اس لیے دوسری ایجنسی کی خدمات حاصل کرنے کا عمل تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ چونکہ دہلی میونسپل کارپوریشن میں ابھی تک اسٹینڈنگ کمیٹی نہیں بن سکی ہے۔ اس حوالے سے سپریم کورٹ میں کیس چل رہا ہے اور فیصلہ محفوظ ہے۔ اسٹینڈنگ کے بغیر یہ کنٹریکٹ کسی اور ایجنسی کو نہیں دیا جا سکتا ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اسٹینڈنگ کمیٹی بنے گی، ویسے ہی ایک اور ایجنسی کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ اس کے بعد دونوں ایجنسیاں مل کر کام کریں گی اور ہمیں امید ہے کہ مئی 2024 تک 30 لاکھ ٹن کچرا ہٹانے کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔دہلی کی میئر ڈاکٹر شیلی اوبرائے نے کہا کہ دہلی کو کچرے سے پاک بنانے کے لیے دن رات کام جاری ہے۔ کچرے کے پہاڑوں کو اب اگر کوئی دہلی والے دیکھے تو صاف کہہ سکتا ہے کہ اب اونچائی کافی کم ہو گئی ہے۔ کچرے کے پہاڑوں کو ختم کرنے کے لیے 24 گھنٹے مسلسل کام جاری ہے۔ عام آدمی پارٹی نے دہلی کو کچرے سے پاک بنانے کی جو گارنٹی دی ہے وہ جلد پوری ہوگی۔