اشفاق سعید
سرینگر //دھند اور کہرے کی لپیٹ میں رہنے والے میدانی علاقوں کے درمیان وادی کشمیر کے بیشتر حصوں میں رات کے درجہ حرارت میں کمی کے ساتھ ہی سردی کی صورتحال مزید بڑھ گئی ہے، جس سے پیر کو معمول کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں۔موسمیات کے مرکز سرینگر نے اگلے 24 گھنٹوں کے دوران جموں و کشمیر میں موسم خشک رہنے کی پیش گوئی کی ہے اور کشمیر ڈویژن کے میدانی علاقوں میں صبح کی دھند چھائی رہے گی۔وادی کشمیر میں سرد موسم کی صورتحال برقرار ہے، اور سرینگر میں خشک موسم اور ابر آلود آسمان کے ساتھ ساتھ کہر اور دھند کئی جگہوں پر چھائی رہی،، بشمول مشہور ڈل جھیل اور اس سے ملحقہ علاقوں میں پیر کے روز صبح کے وقت حد نگاہ بہت محدود تھی جس سے پیدل چلنے والوں، گاڑیوں کی آمد و رفت اور معمول کی عوامی سر گرمیاں بری طرح متاثرہوئیں۔مسافروں کو سرینگر کی کئی سڑکوں بشمول بلیوارڈ روڈ پر اپنی گاڑیوں کی رفتار بہت کم کرنی پڑی جب کہ گہرے دھند کی وجہ سے حد نگاہ کم ہونے کے درمیان ہیڈلائٹس کو آن رکھنا پڑا۔ادھرجموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں پیر کو کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو کہ گزشتہ رات 1.6 ڈگری سیلسیس رہا۔سرینگر میں اس موسم کی سب سے سرد رات ریکارڈ کی گئی جبکہ دیگر8اضلاع میں بھی درجہ حرارت منفی چلا گیا۔کپوارہ میں منفی 0.8،قاضی گنڈ میں منفی 0.4،پہلگام میں منفی 2.6،گلمرگ میں منفی 1.2، اننت ناگ میں منفی 0.3،پلوامہ میں منفی 2.1،شوپیان میں منفی 3.8،بڈگام میں منفی 2.3 اور بانڈی پورہ میں منفی 2.5درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔کولگام اور بارہمولہ دو ایسی جگہیں تھیں جہاں منفی درجہ حرارت نہیں تھا۔ ڈائریکٹر موسمیات کشمیرنے کہا ہے کہ سرینگر میں صبح کے وقت دھند چھائی رہنے کا سلسلہ 26 نومبر تک جاری رہ سکتا ہے بعد ازاں بارشوں کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ گرچہ ماہ رواں کے آخر تک موسم وسیع پیمانے پر خراب ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے تاہم 29 اور 30 نومبر کو بارشیں متوقع ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وادی میں ٹھنڈ شروع ہوئی ہے جس سے شبانہ درجہ حرارت میں بتدریج گراوٹ ریکارڈ ہوگی۔مختار احمد نے کہا کہ مطلع ابر آلود رہنے کی صورت میں شبانہ درجہ حرارت میں بہتری واقع ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب مطلع صاف ہوتا ہے تو درجہ حرارت میں گراوٹ درج ہوتی ہے۔دریائے جہلم میں پانی کی سطح کم ہونے کے بارے میں ان کا کہنا تھا: ‘برف باری کم ہونے اور کم بارشیں نہ ہونا جہلم میں پانی کی سطح کم ہونے کی بنیادی وجہ ہے’۔