کھڑی دھرمسال کے رزاق کی موت

سرنکوٹ //پونچھ کے کھڑی دھرمسال وارڈ نمبر تین سے تعلق رکھنے والے محمد رزاق کے پسماندگان دو سال سے اس بات کا انتظار کررہے ہیں کہ انہیں کب انصاف ملے گاتاہم پولیس کی طرف سے اس سلسلے میں اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔باغ حسین ولد نائیک احمد اور متوفی محمد رزاق کی بیوہ نے بتایاکہ انہیں باربار دھمکیا ں مل رہی تھیں لیکن کسی نے اس کا نوٹس نہیں لیا اور بالآخر رزاق کو قتل کردیاگیاجس کے بعد بھی کارروائی نہیں ہوئی ۔ رزاق کی بیوہ کاکہناہے کہ وہ اس دن مینڈھر میں کسی رشتہ دار کے گھر شادی میں گئی ہوئی تھی جب اسے خبر ملی کہ محمد رزاق ٹریڈ سنٹر سے کام سے واپس نہیںلوٹا ۔انہوں نے بتایاکہ سبھی کی پریشانی بڑھ گئی اور محمد رزاق کی تلاش شروع کی گئی جس کی نعش ایک نالہ سے ملی ۔انہوں نے بتایاکہ اس کا شوہر 24اپریل 2016کولاپتہ ہواجس کے دو روز بعد یعنی چھبیس اپریل کو اس کی نعش ملی جس پر پولیس نے ایف آئی آر زیر نمبر 153/2016زیر دفعات 323/147/341کا کیس درج کیا تاہم اس سے آگے کوئی کارروائی نہیں ہوئی اور نہ ہی ملوثین کو پکڑا گیا۔ انہوں نے بتایاکہ وہ انصاف کے لئے دربدر ہیں لیکن پولیس کوئی کارروائی نہیں کررہی ۔ انہوں نے ریاستی گورنر سے اپیل کی کہ انہیں انصاف فراہم کیاجائے ۔ رابطہ کرنے پر ایڈیشنل ایس پی پونچھ انوار الحق نے بتایاکہ یہ کافی پرانہ کیس ہے جس کی تحقیقات کیلئے پولیس کی طرف سے خصوصی تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے اور انکوائری کے عمل کو انجام تک پہنچایاجائے گا۔