سرینگر // ریاستی پولیس کے کرائم برانچ نے کہا ہے کہ میڈیکل رپورٹ سے اس بات کی مصدقہ طور پر تصدیق کی گئی ہے کہ معصوم بچی کو تحویل میں لیکر نشہ آور ادویات دی گئیں ، اور اسکی موت دم گھٹنے اور حرکت قلب بند ہونے سے واقع ہوئی۔ایک بیان میں کرائم برانچ نے کہا ہے کہ تحقیقاتی کارروائی مکمل ہونے کے بعد چارج شیٹ عدالت میں پیش کیا گیا اور کرائم برانچ اس معاملے میں ضمنی چالان بھی پیش کرنے جارہا ہے۔کرائم برانچ نے کہا ہے’’ طبی ماہرین کی طرف سے پیش کئے گئے تجزیہ سے تحقیقاتی عمل مضبوط ہوا ہے کیونکہ میڈیکل رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ بچی کیساتھ جنسی زیادتی کی گئی ۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بچی کا پوشیدہ اعضاء اپنی حالت میں نہیں تھا۔انتا ہی نہیں بلکہ میڈیکل رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بچی کو نشہ آور ادویات دی گئیں جن کی وجہ سے اسکا دم گھٹ گیا اور حرکت قلب بند ہونے سے موت واقع ہوئی۔کرائم برانچ کے آئی جی افہاد المجتبیٰ نے کشمیرعظمیٰ سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ طبی رپورٹوںسے یہ ثابت ہوگیاہے کہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی اس لئے انہوںنے اس کیس میں دفعہ 376(ڈی )کا مقدمہ بھی اس میں شامل کیا ۔ان کاکہناتھا’’کیوں کچھ لوگ کیس کو توڑ مروڑ کر پیش کررہے ہیں جبکہ یہ معاملہ عدالت میں ہے ، عدالت کو ہی یہ فیصلہ کرنے دیجئے کہ بچی کی عصمت ریزی ہوئی یا نہیں ‘‘۔
کھٹوعہ آبروریزی و قتل کیس،کرائم برانچ ضمنی چارج شیٹ پیش کریگا
