بلال فرقانی
سرینگر//شمالی ضلع کپوارہ کے کن پوشہ پورہ میں سیکورٹی کی تحویل میں مبینہ طور لاپتہ ہوئے نوجوان عبدالرشید خان کے اہل خانہ نے پیر کو لالچوک میں احتجاجی دھرنا دیکراُس کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔اہل خانہ نے کہا کہ عبدالرشید خان کو فورسز نے گرفتار کیااور جب وہ کیمپ پر پہنچے تو اہلکاروں نے انکا پتہ بتانے سے صاف انکار کردیاتاہم فوج اور پولیس کاکہنا ہے کہ مذکورہ نوجوان کو ایک کمین گاہ کی نشاندہی کرنے کیلئے لیا جارہا تھا،جس دوران وہ فرار ہوا۔لالچوک میں اہل خانہ نے نوجوان کے لاپتہ ہونے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج کرنے والوں کاکہناتھاکہ فورسز نے اگرمذکورہ نوجوان کوکسی جیل منتقل میںکیاہے تو جیل کاپتہ بتا دیں یااگر ماراگیاہے تو اس کی نعش سونپ دیں تاکہ آخری رسومات ہی مذہبی طریقے سے ادا کی جاسکیں۔احتجاج کرنے والوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے مطالبہ کیاکہ وہ اس معاملے میں ذاتی مداخلت کریں اور مذکورہ نوجوان کے بارے میں جانکاری فراہم کرنے کے لئے ضلع انتظامیہ کواحکامات صادر کریں۔ مظاہرے میں جموں کشمیر عوامی آواز کے کارکنوں نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر عوامی آواز کے صدر سہیل خان نے لواحقین کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنرکپوارہ اور ایس ایس پی کپوارہ کے ساتھ ملاقات کے دوران اس بات کایقین دلایاگیاتھاکہ 10دنوں کے اندر اندرعبدالرشیدخان کولواحقین کے حوالے سے معلومات فراہم کی جائیں گی تاہم اب مذکورہ افسران کی یقین دہانی کوبھی تین ہفتہ سے زیادہ کاوقت گزر گیا لیکن مذکورہ نوجوان کے بارے میں کوئی اتہ پتہ نہیں بتایاجارہاہے۔