کپوارہ کے متعددعلاقوں میں پینے کاپانی نایاب،لوگوں کو مشکلات

کپوارہ//مسلسل خشک سالی کی وجہ سے کپوارہ کے بیشتر علاقوں میں پینے کے پانی کی دستیابی نے سنگین رخ اختیار کیا ہے جس کی وجہ سے لوگو ں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔عوامی حلقوں کے مطابق پینے کے پانی کی عدم دستیابی کے حوالہ سے محکمہ جل شکتی کو کئی بار آگاہ کیاگیا لیکن تا حال کوئی بھی ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے ۔ضلع کے نگری اور ہتمولہ کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ انہیں پینے کے پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے سخت پریشانیو ں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔نگری کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ میر محلہ ،ملک محلہ ،نجار محلہ ،خان محلہ اور وار پورہ کے علاوہ ہتمولہ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں پینے کے پانی کی شدید قلت پائی جاتی ہے ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ شاٹھ واری میں  ایک پمپ کے ذریعے پانی ذخیرہ کیا جاتا ہے جس کے بعد مذکورہ علاقوں کو پینے کا پانی فراہم کیا جاتا ہے لیکن اب یہ سکیم بھی بری طرح ناکام ہو چکی ہے ۔مقامی لوگو ں نے الزام لگایا ہے کہ شاٹھ پورہ کے نزدیک دریا سے غیر قانونی طور کھدائی کی وجہ سے دریا کہ گہرائی میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے اب پمپ کے ذریعے بھی پانی ذخیرہ کرنا مشکل بن گیا ہے جبکہ آس پاس کی بستی میں جو کنوئیں ہیں وہ بھی اب خشک ہو چکے ہیں اور نتیجے کے طور نگری اور ہتمولہ کی بستی  کے لوگ پینے کے پانی کی ایک ایک بوند کے لئے ترس رہے ہیں ۔اس دوران آہگام راجواڑ کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ ان کے علاقہ میں بھی پینے کے پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگو ں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ادھر محکمہ جل شکتی کے کپوارہ ڈویژن کے درگمولہ ،وتر کھنی ،مقام شاہ ولی ،اندہامہ اور دیگر آبادی کو بھی پینے کے پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے دقتو ں کا سامنا کرنا پڑ تا ہے ۔مقامی لوگو ں کے مطابق حکومت نے مذکورہ علاقو ں کو پینے کا پانی فراہم کرنے کے لئے ایک سکیم کا کام ہاتھ میں لیا اور دو سال قبل اس سکیم کو مکمل بھی کیا گیا لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر آج تک ان علاقوں کو پینے کا پانی سپلائی نہیں کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں ان علاقوں کے لوگو ں میں سخت ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ضلع کے واورہ علاقہ میں بھی پینے کے پانی کے حوالہ سے لوگو ں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔مقامی لوگو ں کاکہنا ہے کہ کچھ عرصہ قبل یہا ں سڑک پر مرمت کا کام ہو رہا ہے اور پینے کا پانی سپلائی کرنے والی پایپو ں کو کھول دیا گیا لیکن تا حال ابھی لوگو ں کو پینے کا پانی فراہم نہیں کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں سردیو ں کے  ایام میں لوگو ں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔شیخ پورہ لال پورہ ،ہائن ،،ہری ،درد پورہ ،گنڈ گوشی ،وارسن کشمیری ،ریشی گنڈ ،درد ہرے ،مغل پورہ اور دیگر کئی علاقوں میں بھی پینے کے پانی کی قلت نے سنگین رخ اختیار کیا ہے اور لوگو ں کو پینے حاصل کرنے کے لئے زبردست مشکلات پیش آتی ہیں جبکہ پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے مسجدو ںمیں وضوبنانے میں بھی مشکل ہوگیا ہے ۔ان علاقوں کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ سردیو ں کے ایام میں جہا ں لوگو ں کو دیگر ضروریات زندگی کے حوالہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں قلت آب بھی لوگو ں کے لئے درد سر بنتا جارہا ہے ۔اس دوران محکمہ جل شکتی کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کپوارہ ڈویژن میں جہا ں جہا ں پینے کے پانی کی قلت ہے ،وہاں  ٹینکرو ں کے ذریعے پانی فراہم کرنے کا واحد راستہ ہے لیکن مذکورہ ڈویژن میں 7ٹینکر موجود ہیں لیکن افراد ی قوت کم ہونے کی بناپر اس وقت محض تین ٹینکر کام کر رہے ہیں کیونکہ اس ڈویژن میں محض 3ڈرائیور تعینات ہیں جن میں ایک ٹینکر لولاب علاقہ کو پانی فراہم کرتا ہے جبکہ دوسرا کرالہ پورہ ،ترہگام اور دیگر علاقوں کے لئے دستیاب ہے ۔نگری اور ہتمولہ میں پینے کی پانی کی قلت کے حوالہ سے ایگزکیٹو انجینئر ہندوارہ ڈویژن زبیر احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ جس مقام پر پانی ذخیرہ کیا جاتا ہے وہا ںکچھ مرمت درکار ہے اور آئندہ ایک دو روز میں وہا ں مرمت کا کام شروع کیا جائے گیا جس کے بعد لوگو ں کو بلاخلل پینے کا پانی فراہم کیا جائے گا ۔انہو ں نے بتایا کہ ہندوارہ ڈویژن کے جن علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت پیدا ہوئی ہے ان علاقوں کو بھی پینے فراہم کرنے کے لئے اقدامات اٹھائیں جائیں گے جبکہ ایگزیکیٹوانجینئر محکمہ جل شکتی کپوارہ ڈویژن فاروق سلطان پوری نے کہا کہ جن علاقوں میں پانی کی قلت ہے وہا ں محکمہ ٹینکرو ں کے ذریعے پانی فراہم کرتا ہے اور ڈویژن میں ڈرائیورو ں کی کمی کو بھی ضلع انتظامیہ کی نو ٹس میں لایا ہے لیکن محکمہ کی یہی کوشش ہے کہ ڈویژن کے ہر مقام پر لوگو ں کو پینے کا پانی فراہم کیا جائے تاکہ لوگو ں کو مشکلات کا سامنا نہ ہو ۔