کپوارہ//کپوارہ ضلع میں گزشتہ دوروز کے دوران کوروناوائرس کے مشتبہ مریضوں میں کسی کی بھی جانچ رپورٹ مثبت نہ آنے کے بعد لوگوں نے راحت کی سانس لی ۔ضلع میں قبل ہی 7دیہات کوریڈ زون قرار دیا گیا ہے اوراُن میں 23افراد کے ٹیسٹ رپورٹ مثبت آگئے ہیں۔ان میں اکثرافراد کا رابطہ نظام الدین مرکز سے رہاہے۔ضلع انتظامیہ نے منگل کوریڈ زون قرار دیئے گئے تمام علاقوں میں خاردار تار بچھائی جبکہ کئی مقامات پر سڑکوں پررکاوٹیں کھڑی کی گئیں ۔انتظامیہ نے منگل کوہی اِن علاقوں میں راشن،رسوئی گیس اور دیگر ضرورریات زندگی کی چیزوں کی تقسیم کاری کاعمل شروع کیا۔ اس دوران سرحدی قصبہ ترہگام میں ایک خاندان کو کوروناوائرس کے بیچ مہمان نوازی کی سزا بھگتنی پڑ رہی ہے کیونکہ بانڈی پورہ سے آئے ہوئے ایک مہمان نے پورے خاندان کے علاوہ ان سے رابطہ کے شبہ میں گائو ں کے متعدد لوگو ں کو قرنطینہ مر کز پہنچایا جہا ں وہ انتظامیہ کی نگرانی میں ہیں اور ان کے خون نے نمونہ حاصل کر کے جانچ کے لئے بھیج دیئے گئے ۔حاجن بانڈی پورہ کے ایک شہری جس کا رابطہ بیرون ریاست میں تبلیغی جماعت سے رہا اور وہ حاجن سے روپوش ہوا اور ترہگام میں اپنے رشتہ دارو ں کے ہاں مہمان بن کر پناہ لی تاہم پولیس نے اُس کا پیچھا نہیں چھو ڑ اور ترہگام آکر اُسے موچی محلہ ترہگام سے ڈھونڈ نکالنے میں کا میاب ہوئی ،جس کے بعد اُسے آ ئسولیشن سنٹر پہنچایا گیا اور اُ س کے خون کا نمونہ حاصل کرکے اس کی جانچ کی گئی اور8اپریل کو اس کا ٹیسٹ مثبت سامنے آیا اور پورے ترہگام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی جس کے بعد ضلع انتظامیہ نے پورے ترہگام علاقہ کو ریڈ زون قرار دیا جبکہ موچی خاندان کے کئی کنبو ں کو قرنطین مرکز پہنچایا گیا ۔
کپوارہ کے لوگوں نے راحت کی سانس لی | دوسرے روز بھی کوئی مثبت معاملہ سامنے نہیں آیا
