اشرف چراغ
کپوارہ // کرالہ پورہ کپوارہ میں بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگو ں کو سخت مشکلات کاسامنا ہے جس کی وجہ سے لوگ محکمہ بجلی سے نالاں ہیں ۔کرالہ پورہ کے مضافات درد سن ،ریشی گنڈ ،سنگڑانہ ،وارسن کشمیری ،وارسن گجران اور گزریال کے لوگو ںنے کہاکہ ان علاقوں کو گزشتہ چار سال سے بجلی کی عدم دستیابی کا سامنا ہے کیونکہ یہ علاقہ گوگلوسہ فیڈر کے ساتھ جو ڑ دئیے گئے ہیں اور یہ فیڈر گزشتہ چار سال سے اوور لوڈ ہوتا ہے اور نتیجے کے طور گوگلوسہ شمناگ اور گزریال کے متعدد دیہات کو بجلی کے کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔مقامی لوگو ں نے بتایا کہ چار سال گزر جانے کے باجود بھی محکمہ ان علاقوں کو معقول بجلی سپلائی فراہم کرنے میں ناکام ہو چکا ہے ۔مقامی لوگو ں کا مزید کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے دوران محکمہ بجلی نے ایک انوکھے بجلی شیڈول کے تحت گوگلوسہ فیڈر کو دو حصوں میں تقسیم کیا جس کے تحت گزریال اور گوگلوسہ کے علاقوں کو ایک ایک رات کے وقفے سے بجلی سپلائی فراہم کی جاتی ہے اور یو ں ان علاقوں کو ایک ماہ میں 15دن کی بجلی سپلائی نصیب ہو تی ہے ۔مقامی لوگو ں کے مطابق ان علاقوں میں بجلی معقول اور شیڈول کے مطابق بجلی فراہم کرنے کے لئے محکمہ نے 5ماہ قبل گزریال فیڈر الگ کرنے کے لئے کام شروع کیا تاہم ابھی تک اس فیڈر کو چالو نہیں کیا گیا ۔مقامی لوگو ں کے مطابق بجلی کے کھمبے نصب کئے گئے اور ترسیلی لائن کو بھی جو ڑ دیا گیا لیکن اب پینل لگانے کا بہانہ بنا رہے ہیں جس کہ وجہ سے ماہ رمضان کے متبرک مہینے میں بھی لوگو ں کو معقول بجلی سپلائی فراہم نہیں ہوتی ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ پورے جمو ں و کشمیر میں یہ واحد علاقہ ہے جہاں ہفتہ میںمحض تین راتوں کو بجلی سپلائی فراہم ہوتی ہے ۔محکمہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ گزریال فیڈر کو مکمل تو کیا گیا لیکن اب ایک پینل لگانی باقی ہے جس میں ٹھیکیدار لیت و لعل سے کام لے رہا ہے اور اگر وہ پینل لگاتا تو صارفین کو بلا خلل بجلی سپلائی فراہم کی جاتی ۔لوگو ں نے محکمہ کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ گزریال فیڈر کو چالو کرنے کیلئے فوری طور اقدامات کریں ۔