ویری ناگ//ویری ناگ کے پہاڑی علاقہ کپرن میں بادل پھٹنے اور موسلادار بارش کے سبب کئی رہائشی مکانوں ، پلوں و رابطہ سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ طغیانی کے سبب گائوں سے گذرنے والی محکمہ پی ایچ ای کی13اسکیموں کو بھی نقصان پہنچا ہے ، پہاڑی علاقہ کپرن کے دودھ وگن اور حالسی ڈار نامی گائوں میں منگل و بدھ کی درمیانی رات کو بادل پھٹنے سے کہی رہائشی بستیاں زیر آب آگئی ہے ، ،نالہ دودھ وگن میں طغیانی آنے کے سبب پانی کا ریلہ رہائشی بستی میں داخل ہوا ،جس کے سبب عبدالرحیم نائیک ،جاوید احمد وانٹو اور غلام محمد شیخ کے رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچا ہے ساتھ ہی 05گائوں خانوں کو بھی نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے۔سیلاب کا پانی ہمسایہ گائوں گواس اور ریشی پورہ میں بھی داخل ہو ا ہے جس کے سبب پانی قریباَ80گھروں میں داخل ہو ا ہے ،طغیانی کے سبب جنگلوں میں پڑے لکڑی کے لٹھے بہہ جانے اور رہائشی بستیوں میں داخل ہونے سے کھیتوں میںلگی دھان کی پنیری کو نقصان پہنچا ۔ادھر گائوں سے گذرنے والی محکمہ پی ایچ ای کی13اسکیموں کو زبردست نقصان پہنچا ہے ،پائیپیں پانی کے تیز بہائو میں بہہ گئی ہیں جس کی وجہ سے کئی دیہات میں پینے کا پانی متاثر ہوا ہے ،ایکزکیٹو انجینئر پی ایچ ای قاضی گنڈ نے کشمیر عظمٰی کو بتایا کہ طغیانی کے سبب محکمہ کی کئی اسکیموں کو زبردست نقصان پہنچا ہے ،تاہم متاثرہ اسکیموں کو ٹھیک کر نے کی کوشش جاری ہے ،لیکن علاقہ میں لگاتار بارش کے سبب اُنہیں مشکلات پیش آرہی ہے۔ ادھر حج و اوقاف کے وزیر فاروق اندرابی نے آفسروں کے ہمراہ متاثرہ گائوں کا دورہ کیا اُنہوں نے آفسروں کو ہدایت دی کہ وہ نقصان کا تخمینہ لگائے ساتھ ہی لوگوں کو راحت پہنچانے کیلئے فوری اقدامات اُٹھائے ۔ادھر نیشنل کانفرنس کے سنیر رکن ایڈوکیٹ فاروق گنائی نے بھی متاثرہ گائوں کا دورہ کیا اور سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ لوگوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنائے اور متاثرہ کنبوں کو امداد فراہم کرے۔
کپرن ویری ناگ میں طغیانی کی زد میں 13واٹر سپلائی سکیمیں متاثر
