کٹھوعہ //بدنام زمانہ رسانہ عصمت ریزی معاملہ کی شکایات کو در کنار کرتے ہوئے ،موضع کے نوجوانوں نے بہتر کام کے مواقعے فراہم کرنے، زیادہ سے زیادہ اعلیٰ تعلیمی ادارے قائم کرنے،کاروبار کے لئے پر امن ماحول کی ترجیحات کے لئے اپنا ووٹ دیا ۔پہلی بار وٹ ڈالنے والے نوجوانوں نے قانون سازوں سے امتیاز برتنے اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو بہترکل کے لئے بدلنے کی چاہت کا اظہار کیا اورا نہیں ریاست کی ترقی کو اپنا مین ایجنڈا بنانے کو کہاہے۔پٹہ۔رسانہ کے ایک باشندے راہل کمار نے اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ میں نے اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ ڈالا اہے۔اس نے کہا کہ گذشتہ ایک سال سے انکے گاﺅں میں لوگ بٹ گئے ، وہ ایک دوسرے سے الگ تھلگ ہو گئے ۔ اس نے کہا کہ گاﺅں میںبھائی چارہ اور رواداری غائب ہے اورمُجھے توقع ہے کہ میرے ووٹ سے ہم اُس امید وار ک انتخاب کریں گے،جو سماج میں روا داری لائے گی اورایک پر امن زندگی گزارنے میں مدد کرے گی۔کٹھوعہ۔بسوہلی کے پہلی مرتبہ کے ایک رائے دہندہ رمن راجپوت نے کہا کہ لوگوں کو بغیر کسی سیاسی مصلحت کے ان لوگوں کو ووٹ دینا چاہیے ،جو حقیقی طور سے لوگوں کے مفاد کےلئے کام کریں گے۔ہیرا نگر اسمبلی حلقہ کے کووٹ پنچایت کے موضع بنیار کی پریہ شرما نے کہا کہ اُسے پہلی مرتبہ انتخابی عمل میں شرکت کرنے پر کافی جوش ہے۔