کٹھوعہ معاملہ ، کرائم برانچ کو جھٹکا

جموں//کٹھوعہ کے رسانہ گائوں کی 8سالہ بچی کی اجتماعی عصمت ریزی کے بعد قتل معاملہ کی سماعت کے دوران پیر کو پٹھانکوٹ ضلع عدالت میں متاثرہ بچی کے نمونوں کے سر بمہر لفافے پوری طرح سے خالی نکلے۔ ان لفافوں میں بچی کے وہ بال بھی موجود ہوناتھے جو استغاثہ کے مطابق دیو ستھان میں پائے گئے تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ فورنیسک لیبارٹری سے آئے لفافہ پر 7مہریں ثبت کی گئی تھیں اور ان میں متاثرہ بچی کے بالوں کے ڈی این اے ٹسٹ کی رپورٹ تھی لیکن جب جج کے حکم سے لفافہ کھولا گیا تو وہ خالی نکلا اور اس میں کچھ بھی نہ تھا۔ کرائم برانچ کی ڈی ایس پی شوتمبری شرما کا پی اے آج گواہ تھا جس کے سامنے یہ بال دیو ستھان سے برآمد کئے گئے تھے اور انہیں ڈی این اے ٹسٹ کے لئے ایف ایس ایل بھیجا گیا تھا۔ لیبارٹری نے ڈی این اے تجزیہ کے بعد یہ بال ایک سربمہر لفافہ میں کرائم برانچ کی خصوصی انوسٹی گیشن ٹیم کو بھیج دئیے تھے۔ سات مہریں لگے لفافہ میں چار چھوٹے چھوٹے سیل لفافے تھے ان میں سے تین لفافے پوری طرح خالی نکلے جب کہ چوتھے لفافہ میں ایک سفید کورا کاغذ تھا جب کہ کیس سے متعلق کوئی بھی چیز نہ پائی گئی ۔استغاثہ کے وکلاء نے عدالت سے مہلت مانگی ہے تاکہ اس بات کا پتہ لگایا جا سکے کہ لفافوں میںبند کئے گئے ثبوت اور ڈی این اے ٹسٹ رپورٹ کہا ں چلی گئی ،اس دوران گواہ کے بیانات قلمبند نہیں ہو سکے ۔