کٹرہ بانہال ریلوے ٹریک | 10سال بعد 8.6 کلومیٹر لمبی ریلوے ٹنل کی کھدائی مکمل

بانہال //  10سال کے طویل عرصے کے بعد بانہال علاقے میں سنیچرکو 8.6 کلومیٹر لمبی ریلوے ٹنل کی کھدائی کا کام مکمل کرکے اسے آرپار کیا گیا ہے۔اس ریلوے ٹنل کی مدد سے کھڑی اور بانہال کے درمیان ریلوے لائن کا کام آئندہ دو سال میں مکمل کئے جانے کی امید ہے۔ اس موقعہ پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا ، جس میں ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی رام بن خصوصی طور مدعو کئے گئے تھے جبکہ شمالی ریلوے ، ارکان وتعمیراتی کمپنی کے حکام اور مقامی لوگ بھی موجود تھے۔ یہ ریلوے ٹنل نمبر 74 چانگلدار بانہال اور کھڑی کے درمیان 110 کلومیٹر لمبی کٹرہ بانہال ریلوے لائن کے درمیان ایک اہم ریلوے ٹنل ہے۔بانہال اور کھڑی کے درمیان16 کلومیٹر کے ریلوے ٹریک پر ریلوے ٹنلوں کی کھدائی کا بیشتر کام اب مکمل کیا گیا ہے۔ 272 کلومیٹر لمبی ادھمپورسرینگر بارہمولہ ریلوے پروجیکٹ کو مرکزی ریلوے 15 اگست 2022 تک مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ ریلوے تعمیراتی کمپنی حکام نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ہفتے کے روز ساڑھے8کلومیٹر لمبی ریلوے ٹنل نمبر 74 آر پار کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے دس سالوں سے بھی زائد عرصے سے زیر تعمیر ریلوے ٹنل نمبر 74 کی کھدائی کا کام افکان اور ABCI  تعمیراتی کمپنی نے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹنل نمبر 74 کے اندر آخری حصے کے اڑھائی کلومیٹر کی کھدائی کا کام اے بی سی آئی انفراسٹریکچر نامی تعمیراتی کمپنی نے3 برسوں کے عرصے میںانجام دیا۔ ضلعی ترقیاتی کمشنر رام بن ناظم زئی خان نے بتایا کہ 8.6 کلومیٹر لمبی ریلوے سرنگ 110 کلومیٹر لمبے کٹرہ۔ بانہال ریلوے ٹریک کے آخری 16 کلومیٹر کے حصے میں کھڑی اور بانہال ریلوے سٹیشن کو جوڑے گا۔ ریلوے ٹنل کے اندر بریک تھرو بلاسٹ کی تقریب کو انجام دینے کے بعد ناظم زئی خان نے اس پیش رفت اور کامیابی کیلئے شمالی ریلوے ، ارکان انٹرنیشنل ، اے بی سی آئی اور مقامی لوگوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سرنگ کے اندر باقی کاموں کو تعمیراتی کمپنی شیڈول کے مطابق تیز رفتاری سے جلد از جلد مکمل کرنے کی ہرممکن کوشش کرے گی۔ واضح رہے کہ اگست کے مہینے  میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے 27،949 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کئے جارہے ادھم پورسرینگر  بارہمولہ ریلوے لائن کے منصوبے کی پیشرفت کا جائزہ لیا تھا اور ریلوے حکام کو ہدایت کی تھی کہ وہ یوم آزادی 2022 تک کٹرہ سے بانہال تک بقیہ کام مکمل کریں تاکہ وادی کشمیر کو ریل کے ذریعے ملک کے دیگر حصوں سے جلد از جلد جوڑا جا سکے۔ ریلوے پروجیکٹ کے اس منصوبے کے تحت دریائے چناب پر دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل ضلع ریاسی میں تعمیر کیا جارہا ہے جبکہ ضلع رام بن کے کھڑی اور سمبڑ کے درمیان ایک 13 کلومیٹر لمبی ریلوے ٹنل بھی زیر تعمیر ہے جو ابتک کے سب سے بڑے ریلوے ٹنل کے طور پر وجود میں آئیگی۔