نئی دہلی، 28 اپریل (یو این آئی ) ایک اورفلاپ ڈسپلے ، ایک اور شکست، آئی پی ایل 10 میں رائل چیلنجرز بنگلور کی کہانی مسلسل بگڑ رہی ہے ۔بنگلور کے ساتھ ساتھ کپتان وراٹ کوہلی کی کارکردگی انگلینڈ میں ہونے والی چمپئنز ٹرافی سے پہلے ٹیم انڈیا کی دھڑکنیں بھی بڑھا رہی ہے ۔ ہندستان کے تینوں فارمیٹ کے کپتان وراٹ کی کارکردگی میں بھی آئی پی ایل میں کمی دیکھنے کو آ رہی ہے اور انگلینڈ میں جون میں ہونے والی آئی سی سی چمپئنز ٹرافی کو لے کر ٹیم انڈیا کی تشویش بھی بڑھنے لگی ہیں۔وراٹ آئی پی ایل کے گزشتہ دو میچوں میں کولکاتا نائٹ رائڈرس کے خلاف صفر اور گجرات لائنز کے خلاف 10 رن ہی بنا پائے ۔ان دونوں ہی میچوں میں بنگلور کی ٹیم آل آؤٹ ہو گئی۔آئی پی ایل کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہے جب بنگلور کی ٹیم مسلسل دو میچوں میں آل آؤٹ ہوئی ہے ۔ان میں سے کولکاتا کے خلاف محض 49 رن پر لڑھک جانا وراٹ کی ٹیم کیلئے سب سے مایوس کن تھا۔یہ آئی پی ایل کی سب سے کم اسکور بھی تھا۔ 28 سالہ وراٹ فی الحال ٹورنامنٹ میں اپنی ٹیم کو اس طرح حوصلہ افزا نہیں کر پا رہے ہیں جس طرح انہوں نے گزشتہ سال کیا تھا اور اپنی ٹیم کو فائنل تک پہنچایا تھا۔وراٹ کی آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں کارکردگی مایوس کن رہی تھی اور کندھے کی چوٹ کی وجہ سے وہ چوتھے اور آخری ٹیسٹ میں نہیں کھیل پائے تھے ۔اسی چوٹ کی وجہ سے وراٹ آئی پی ایل 10 کے ابتدائی تین میچوں سے بھی باہر رہے تھے ۔ ٹیسٹ سیریز میں وراٹ نے پنے میں صفر اور 13، بنگلور میں 12 اور 15 اور رانچی میں تیسرے ٹیسٹ میں صرف چھ رن بنائے تھے ۔اس سے پہلے انگلینڈ کے خلاف ٹوئنٹی 20 سیریز میں وراٹ نے 29، 21 اور دو کے اسکور بنائے ۔اگرچہ انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں انہوں نے 122، آٹھ اور 55 کے اسکور کئے ۔آئی پی ایل 10 میں اترنے کے بعد انہوں نے اپنے پہلے ہی میچ میں ممبئی انڈینس کے خلاف 62 رن کی اچھی اننگز کھیلی۔انہوں نے پھر رائزنگ پنے سپرجائنٹس کے خلاف 28 اور گجرات لائنز کے خلاف 64 رن بنائے ۔لیکن اگلے دو میچوں میں وہ صفر اور 10 رن ہی بنا پائے ۔ وراٹ کی اس کارکردگی کا براہ راست اثر بنگلور کی کارکردگی پر بھی دکھائی دے رہا ہے ۔ٹیم اب تک نو میچوں میں صرف دو ہی جیت پائی ہے اور اس کے علاوہ اس کے ایک پوائنٹس میچ سنرائزرس حیدرآباد کے خلاف میچ بارش کی وجہ سے منسوخ ہو جانے سے ملا۔ ہندوستانی کپتان نے آئی پی ایل نو کے گزشتہ سیزن میں 16 میچوں میں چار سنچریوں اور سات نصف سنچریوں کی مدد سے ریکارڈ 973 رن بنائے تھے ۔لیکن وراٹ کا بلا اس بار ویسی آگ نہیں اگلنے پا رہا ہے ۔
وراٹ کے ساتھ ساتھ کرس گیل اور اے بی ڈی ولیرس جیسے بڑے بلے بازوں کی مایوس کن کارکردگی ٹیم کو ڈبونے کا مکمل کام کر رہا ہے ۔اس تینوں نے گجرات کے خلاف گزشتہ میچ میں 35 گیندوں میں مجموعی طور پر صرف 23 رن بنائے تھے ۔ آئی پی ایل میں بنگلور کا حشر چاہے جو بھی ہو لیکن وراٹ کی فارم میں کمی نے ٹیم انڈیا کی فکر بڑھا دی ہے ۔اپنے سب سے بڑے بلے باز کی یہ کارکردگی انگلینڈ میں ہونے والی چمپئنز ٹرافی میں ہندستان کے خطاب کے دفاع پر اثر ڈال سکتا ہے ۔وراٹ کی ویسے بھی انگلینڈ میں کارکردگی بہت اچھی نہیں رہی ہے ۔وراٹ نے 2014 میں انگلینڈ میں ون ڈے سیریز میں چار میچوں میں صفر، 40، ناٹ آؤٹ ایک اور 13 کے اسکور بنائے ۔انگلینڈ میں ہوئی پچھلی چمپئنز ٹرافی میں وراٹ نے 31، 22، ناٹ آؤٹ 22، ناٹ آؤٹ 58 اور 43 کے اسکور بنائے ۔سال 2014 کے دورہ انگلینڈ میں وراٹ نے ایک، آٹھ، 25، صفر، 39، 28، صفر، سات، چھ اور 20 کے اسکور کئے تھے ۔ ہندستانی کپتان کا انگلینڈ کی زمین پر یہ ریکارڈ ویسے ہی ٹیم انڈیا کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے اور آئی پی ایل میں ان کی ٹیم کی مسلسل شکست نے ہندوستان کی تشویش اور بڑھا دی ہیں۔ یو این آئی