کوٹرنکہ //سب ڈویژن کوٹرنکہ میں کا سموٹ پرائمری ہیلتھ سنٹر کی خستہ حالت اور عملے کی قلت کے ساتھ ساتھ تمام بنیادی سہولیات کے قلت کی وجہ سے عوام کو شدید دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔20ہزار سے زائد آبادی کے درمیان میں زیر تعمیر عمارت کو لاکھوں روپے خرچ کرنے کے بعد بھی مکمل نہیں کیا جاسکا جبکہ اس سنٹر میں ڈاکٹروں کیساتھ ساتھ نیم طبی عملے کی بھی شدید قلت پائی جارہی ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو علاج معالجہ کیلئے کوٹر نکہ اور ضلع ہسپتال راجوری کا رخ کرنا پڑرہاہے ۔سب ضلع ہیڈ کوارٹر سے 15کلو میٹر کی دوری پر واقعہ سموٹ پرائمری ہیلتھ سنٹر 2007میں قائم کیا گیا تھا جس میں 2012تک 1ڈاکٹر اور کچھ دیگر ملازمین تعینات کئے گئے تھے لیکن اسکے بعد مذکورہ ہیلتھ سنٹر میں ڈاکٹر ودیگر عملے کی آسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں ۔مقامی سرپنچ مریم بیگم اور سماجی کارکن محمد منیر نے بتایا کہ کاغذوں میں مذکورہ سنٹرمیں کچھ ملازمین موجود ہیں لیکن زمینی سطح پر صرف ایک صفائی کرمچاری ہی ہسپتال کا گیٹ کھولتا ہے ۔سرپنچ نے بتایا کہ پرائمرہی ہیلتھ سنٹر سموٹ میں عملے سمیت دیگر بنیادی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے ملحقہ علا قوں کی 20ہزار سے زائد آباد ی کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ماہر ڈاکٹروں کی عدم موجودگی میں صفائی کرمچاری ہی سبھی طرز کی خدمات انجام دے رہا ہے ۔مقامی لوگوں نے ریاستی انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ پرائمری ہیلتھ سنٹر سموٹ میں عملے کی قلت کو پوار کرنے کیساتھ ساتھ دیگر سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ عوام کو درپیش مسائل حل ہو سکیں ۔