کوٹرنکہ اور بدھل میں سرکاری زمینوں پر ناجائز قبضوں کا سلسلہ جاری

کوٹرنکہ// سب ضلع کوٹرنکا و بدھل میں محکمہ صحت کے ساتھ ساتھ شیپ ہسبنڈری،محکمہ زراعت ،محکمہ آبپاشی وفلڈ کنٹرول،محکمہ جل شکتی کی زمینیں دن بدن سکڑتی جا رہی ہیں۔معلوم ہو اہے کہ کوٹرنکہ کمیونٹی ہیلتھ سنٹر کی 17 کنال کے قریب اراضی اب سکڑ کر تین کنال کے قریب   رہ گئی ہے لیکن متعلقہ محکمہ خاموش تماشائی بنا بیٹھا ہے ۔اسی طرح شیپ ہسبنڈری بدھل کی زمین بھی سکڑ کر چند مرلے ہی رہ گئی ہے۔ شیپ ہسبنڈری کے خسرہ نمبر 1690میں تین کنال اور تین مرلہ اورخسرہ نمبر 1691 میں 14 مرلہ زمین تھی جو اب سکڑ کرایک کنال ہی رہ گئی۔محکمہ کے ملازمین نے اپنا نام پوشیدہ رکھتے ہوئے بتایا کہ ہڑپ کی گئی زمین سے متعلق تین بار کمیشن نے بھی رپورٹ پیش کی تاہم کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔عوام کا کہنا ہے کہ اسی طرح کوٹرنکہ اور بدھل میں سرکاری زمینوں کو ہڑپ کیا جارہا ہے اور متعلقہ محکمے ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں ۔لوگوں نے کہا کہ کوٹرنکہ اور بدھل میں سینکڑوں کنال محفوظ کاہچرائی زمین کو اثر رسوخ رکھنے والے لوگوں نے ہڑپ کیا ہے اور سرکاری زمینوں کے جعلی اندارج کروا کر سرکاری زمینوں کو فروخت کر دیا ہے اور اب حالات یہ ہیں کہ کوٹرنکہ اور بدھل میں مسافر شیڈ اور  بیت الخلاء تعمیر کرنے کیلئے سرکاری زمین دستیاب نہیں ہے۔ لوگوں نے گورنر انتظامیہ و ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری سے پر زور مطالبہ کرتے ہوے کہا کہ اگر کوٹرنکہ اور بدھل میں سرکاری زمینوں کی طرف توجہ نہ دی گئی تو آنے والے دو چار سال میںسرکاری زمین سکڑ کر ایک دو مرلے ہی رہ جائے گی جو تعمیرو ترقی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ بن سکتی ہے۔