جموں//لیفٹینٹ گورنر گریش چندر مرمو نے یہاں راج بھون میں تاجروں اور مختلف انجمنوں کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی ۔ ایل جی کے مشیر فاروق خان ، ایل جی کے پرنسپل سیکرٹری وپل پاٹھک ، مختلف اداروں اور انجمنوں کے سربراہان بشمول سی سی آئی ، جے اینڈ کے ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن جموں ، آل جے اینڈ کے ٹرانسپورٹ ویلفئیر ایسوسی ایشن ، جے اینڈ کے چیمبر آف ٹریڈرز فیڈریشن ، کنک منڈی ٹریڈرز ایسوسی ایشن ، وئیر ہاوس ٹریڈرز ایسوسی ایشن ، پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن ، سبزی منڈی نروال اور کئی دیگر تنظیموں کے نمائندے بھی اس موقعہ پر موجود تھے ۔ مختلف انجمنوں کے نمائندوں نے جموں کشمیر میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ایل جی انتظامیہ کی طرف سے کی جا رہی کوششوں کی سراہنا کی ۔ انہوں نے اس موقعہ پر غیر کووڈ مریضوں کے علاج ، غذائی اجناس کی ٹرانسپورٹیشن کیلئے ایس آر ٹی سی ٹرکوں کو کرائے پر دینا ، مزدوروں کیلئے راشن کی سپلائی ، مختلف مقامات پر سینی ٹائیزیشن ٹنل نصب کرنے اور دیگر معاملات سے متعلق اپنے مطالبے ایل جی کے سامنے رکھے ۔ نمائندوں نے صنعتی یونٹوں کو چالو کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ از خود ہی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں گے ۔ لفٹینٹ گورنر کو جانکاری دی گئی کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جموں میں اینٹ بھٹوں میں کام کر رہے لگ بھگ 50 ہزار مزدور درماندہ ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے اینٹ بھٹوں کو چالو کرنے کی اجازت بھی طلب کی اور کہا کہ اینٹوں کا سٹاک بھی ختم ہو چکا ہے ۔ لیفٹینٹ گورنر نے نمائندوں کو یقین دلایا کہ اُن کی طرف سے اجاگر کئے گئے مطالبات اور معاملات پر ترجیحی بنیادوں پر غور کیا جائے گا ۔ ایل جی نے کہا کہ مرحلہ وار طریقے پر صنعتی سرگرمیاں شروع کرنے کیلئے پہلے ہی ایک کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے اور مرکزی سرکار کی طرف سے اس حوالے سے رہنما خطوط کل جاری کئے جا رہے ہیں اور انہی کے مطابق جموں کشمیر میں تجارت اور صنعتکاری شروع کی جا سکتی ہے۔ لفٹینٹ گورنر نے نمائندوں پر زور دیا کہ وہ سماجی دوری کے تقاضوں کو برقرار رکھیں اور کہا کہ یہ ہر ایک فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ کووڈ 19 کے خلاف لڑائی میں اپنا رول ادا کریں ۔ ایل جی نے کہا کہ جموں کشمیر میں 78 فیصد معاملات غیر علامتی ہیں جو اس وباء سے نمٹنے کیلئے یو ٹی انتظامیہ کے سامنے ایک بڑا چیلنج ہے ۔
کووڈ 19 | لیفٹنٹ گورنرسے تاجر اور مختلف انجمنوں کے نمائندے ملاقی
