نئی دہلی//یو این آئی// ہندوستان نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے کووڈ سے ہونے والی اموات کے تخمینے پر سخت اعتراض کیا ہے اور کہا کہ اس کے لیے مناسب طریقہ کار استعمال نہیں کیا گیا ہے ۔جمعرات کو یہاں جاری ایک بیان میں مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے کہا کہ ہندوستان نے ڈبلیو ایچ او کے کووڈ موت کے تخمینے کے ریاضیاتی ماڈل اور اس کے نتائج سے اختلاف کیا ہے ۔ہندوستان نے کہا ہے کہ ہندوستان کے سلسلے میں ہندوستان کے سول رجسٹریشن سسٹم سے حاصل کردہ مستند اعداد و شمار پر اعتماد کیا جانا چاہئے اور ہندوستان کے سلسلے میں ریاضیاتی ماڈل کا استعمال نہیں کیا جانا چاہئے ۔ اس ماڈل سے ہندوستان میں کووڈ سے ہونے والی زیادہ اموات ظاہر کی گئی ہیں۔ ملک میں پیدائش اور اموات کو درج کرنے کا ایک مضبوط نظام ہے اور اسے قانونی فریم ورک سے تحفظ حاصل ہے ۔ اس سے حاصل کردہ ڈیٹا کو بیرون ملک کے محققین، پالیسی ساز اور دیگر متعلقہ فریق استعمال کرتے ہیں۔ہندوستان میں پیدائش اور اموات کے اندراج کا نظام تقریباً ایک صدی پرانا ہے اور ملک میں تقریباً تین لاکھ رجسٹرار اور سب رجسٹرار ہیں۔ رجسٹرار جنرل کی رپورٹ سالانہ جاری ہوتی ہے ۔ آخری رپورٹ 3 مئی 2022 کو جاری کی گئی ہے ۔ہندوستان نے کہا کہ ہندوستان کے رجسٹرار جنرل کی رپورٹ کا تمام ممبر ممالک کو احترام کرنا چاہئے اور اسے قبول کرنا چاہئے ۔ ہندستان نے کہا کہ اسے دوسرے درجہ میں رکھا گیا ہے جسے قبول نہیں کیا جا سکتا۔ ہندوستان نے اس پر ڈبلیو ایچ او کے سامنے اعتراض درج کرایا ہے اور کہا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کو ریاستوں کی ویب سائٹ سے براہ راست اعدادو شمار نہیں لینے چاہئیں۔