جموں //ایس ایم جی ایس ہسپتال میں کووڈ وارڈوں میں پی پی ای کٹس میں ملبوس رقص کرنے والے نرسنگ عملے کے اراکین کی ایک ویڈیو نے وبائی صورتحال میں پریشان کن زندگی کے درمیان مثبت کووڈ 19 مریضوں میں توانائی پیدا کردی ہے۔بالی ووڈ فلم 'اندز' کا ایک مشہور گانا ’’زندگی اک سفر ہے سہانا … یہاں کل کیا ہو کس نے جانا‘‘پر کیا گیا رقص سوشل میڈیا پر وائرل ہوا اور اس نے لوگوں کی توجہ ڈاکٹروں ، نرسنگ عملہ ، صفائی ستھرائی کے کارکنوں ، کووڈ 19 مریضوں اور ان کے حاضرین پر نفسیاتی اثرات کی طرف مبذول کرائی۔اس ویڈیو میں ، پی پی ای کٹس پہنے مریضوں اور نرسنگ عملے کو اپنے مریضوں کے ساتھ وارڈوں میں ناچتے دیکھا جاسکتا ہے۔ایک نرس نے بتایا"ہر کوئی پریشانی میں مبتلا ہے چاہے ڈاکٹر ، نرسنگ عملہ ، کووڈ مثبت مریض ہوں یا حاضر سروس۔ منحوس صورتحال نے ہماری زندگی کو الٹا کر دیا ہے۔ تناؤ کی سطح نے ہر ایک کی معمول کی زندگی کو متاثر کیا ہے اور ہماری زندگیوں میں اس سے زیادہ خوشی نہیں ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی وائرس سے متاثر نہیں ہوتا ہے تو وہ یا ان کے اہل خانہ کووڈ 19 کے خوف سے متاثر ہوتے ہیں۔ بچے گھروں میں بند ہیں ، ہم وارڈز میں ہیں ، اور مثبت مریض اپنی جان سے خوفزدہ ہیں۔ ہر طرف خوف و ہراس ہے۔ مرغوب صورتحال نے سب کچھ چھین لیا ہے۔ تاہم اس نے ہمیں دوسروں کے ساتھ خوشی بانٹنے کا موقع بھی فراہم کیا ہے۔ نرسنگ عملے میں سے ایک نے بتایا "ہم ایک دوسرے کی خوشی اور غم میں شریک ہیں۔ مریض کنبہ کے ممبر کی حیثیت سے بھی اپنی کہانیاں سناتے ہیں۔کووڈ نے زندگی چھین لی ہے ، لیکن ہمیں مشکل وقت میں انسانیت اور ایک دوسرے کی خدمت کرنے کا موقع سکھایا ہے"۔ایس ایم جی ایس کے کووڈ وارڈوں میں نرسنگ اسٹاف کے سربراہ پون جیت سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا "ہم نے کووڈ 19 مریضوں کے ساتھ ناچنے کا منصوبہ بنایا۔ ہم سب ایک مشکل صورتحال سے گزر رہے ہیں۔ مریض فارغ ہونے پر روتے ہیں۔ ہم انہیں غور سے سنتے ہیں اور 24 گھنٹے ان کی خدمت کرتے ہیں۔ ہم اپنے کنبہ کے ساتھ نہیں بلکہ ان کے ساتھ رہتے ہیں‘‘۔وائرس کے پھیلنے کے بعد سے ایس ایم جی ایس اسپتال میں دو کوڈ 19 مریضوں کی موت ہوچکی ہے اور 35 کو ان کے کامیاب علاج کے بعد فارغ کردیا گیا ہے۔ ایس ایم جی ایس ہسپتال کے دو وارڈوں میں کل 79 مریض داخل ہیں۔ ایس ایم جی ایس ہسپتال کی انتظامیہ کے ایک افسر نے بتایا کہ اس وقت 21 مثبت مریض زیر علاج ہیں۔افسر نے بتایا’’اسپتال میں متاثرہ مریضوں کے علاج کے دوران 13 نرسیں ، 10 سے زائد ڈاکٹر اور 4 فارماسسٹ انفیکشن میں مبتلاہوئے۔