کونسل کی 2نشستوں کےلئے ووٹنگ آج

 جموں//قانون ساز کونسل کی 2نشستوں کےلئے آج یعنی پیر کوووٹ ڈالے جائیں گے،جموں خطہ کی ان دو نشستوں کے لئے 3امیدوار میدان میں ہیںجن میں سے 2کا تعلق حکمران اتحاد سے ہے جب کہ ایک نشست کےلئے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کا مشترکہ امیدوار میدان میں ہے ، اس نشست کی ہار جیت کا فیصلہ ایم ایل اے ادہم پور پون گپتا، ممبر اسمبلی کولگام محمد یوسف تاریگامی اور انجینئر عبدالرشید و حکیم یاسین کے ووٹوں پر ہے ۔پی ڈی پی نے عبدالقیوم ڈار اور بی جے پی نے بکرم رندھاوا کو میدان میں اتارا ہے جب کہ کانگریس کے بلبیر سنگھ قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ ہر ایک ممبر اسمبلی ایک ایک ووٹ ڈال سکے گا اس طرح پی ڈی پی کے عبدالقیوم ڈار کی جیت لگ بھگ طے ہے تاہم آخری نشست جیتنے کا دارومدار دیگر ممبران اسمبلی کے ووٹوں پر رہے گا۔ نشست حاصل کرنے کے لئے امیدوار کو کم از کم 30ووٹ حاصل کرناہوں گے۔حکمران اتحاد میں شامل بھارتیہ جنتا پارٹی اور پی ڈی پی کے کل ممبران کی تعداد 58ہے جب کہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے پاس کل 27ممبران ہیں۔ ضوابط کے مطابق پی ڈی پی کے عبدالقیوم ڈار حکمران اتحاد کے 30ووٹ حاصل کر کے بآسانی جیت درج کر سکتے ہیں جس کے بعد حکمران اتحاد کے پاس 28ووٹ رہ جائےں گے اور حزب اختلاف کی دو بڑی جماعتوں کے پاس 27ووٹ ہوں گے۔ اس طرح آخری نشست حاصل کرنے کے لئے حزب اقتدار و حزب اختلاف کو پون گپتااور تاریگامی کے علاوہ انجینئر رشید اور حکیم محمد یاسین کے ووٹ درکار ہوں گے۔ اگر چہ ان چاروں ممبرا ن اسمبلی نے واضح طور پر اپنے پتے نہیں کھولے ہیں تا ہم ضمنی پارلیمانی انتخابات کے رحجانات کو دیکھتے ہوئے بی جے پی امیدوار کو حمایت ملنا کافی حد تک کٹھن لگ رہا ہے ۔ البتہ حکمران اتحاد کو فقط2ووٹ درکار ہیں جب کہ تین برس قبل پی ڈی پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے والے بلبیر سنگھ کو جیت درج کروانے کے لئے کم از کم 3ووٹوں کی ضرورت ہے ۔6 خالی نشستوں کے لئے ہونے والے انتخابات کا یہ آخری مرحلہ ہے،4نشستوں پر امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں ۔اسمبلی سیکرٹریٹ میں حاضری یقینی بنانے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے ارکین کو وہپ جاری کر دیا ہے ، ووٹنگ صبح9بجے سے شام چار بجے تک ہوگی اور اس کے فوراً بعد گنتی کر کے نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا۔