کونسل نشستوں کے انتخاب کا ڈرامائی نتیجہ

 جموں//قانون ساز کونسل کیلئے دو نشستوں کی ووٹنگ کے دوران سوموار کو غیر یقینی سیاسی ڈرامہ دیکھنے کو ملا جس کے دوران پی ڈی پی کو اپنے ہی حمایتی رکن اسمبلی نے شدید جھٹکا دیکر اپنا ووٹ بھاجپا کے امیدوار کے حق میں دیا اور پی ڈی پی امیدوار انتخاب ہار گیا۔بھاجپا کے رندھاوا اور پی ڈی پی کے عبدالقیوم ڈار کے 29،29ووٹ ملے اور قرعہ اندازی کے ذریعے رندھاوا کو کامیاب قرار دیا گیا۔انتخابات ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر شانت منو کی نگرانی میں قانون ساز اسمبلی سیکرٹریٹ کے مرکزی ہال میں کرائے گئے۔ووٹنگ صبح 9بجے سے شام 4بجے تک جاری رہی ۔تمام 89 بشمول 2نامزد ممبران نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔کانگریس کے بلبیر سنگھ 31ووٹ حاصل کر کے بھی کامیاب قرار دئے گئے۔نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے تمام27اراکین کے علاوہ بھاجپا کے حمایتی پون گپتا ،محمد یوسف تاریگامی، حکیم محمد یاسین اور انجینئر عبدالرشید نے بلبیر سنگھ کے حق میں ووٹ دیا۔بھاجپا اور پی ڈی پی کے درمیان نشستوں کے بٹوارے کے معاہدے کے مطابق دونوں جماعتوں کو پہلے عبدالقیوم ڈار کی جیت یقینی بنانے کیلئے اسکے حق میں30ووٹ اسکے حق میں ڈالنے تھے۔تاہم جب باقر نے اپنی وفاداری تبدیل کی تو ڈار کو صرف 29ووٹ آئے۔ انہیں پی ڈی پی کے28اور ایک نامزد پارٹی رکن نے ووٹ دیا۔دوسری جانب بھاجپا امیدوار کے حق میں بھی 29ووٹ آئے۔انہیں بھاجپا کے25پیپلز کانفرنس کے دو، باقر رضوی اور ایک نامزد رکن نے ووٹ دئے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ قانون ساز کونسل کی 6نشستوں کے لئے 8امید وار میدا ن میں تھے ان میں یاسر ریشی ، جی ایل رینہ ،آغا سید محمود اور پردیپ شرما کونسل کے لئے بلا مقابلہ کامیاب قرار دئیے گئے ۔ ایک امید وار اشوک کمار بٹ نے اپنی نامزدگی واپس لی تھی۔