سرینگر//حریت(ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے بھارتی فورسز کی جانب سے گولیاں چلانے کے نتیجے میں کولگام کے ایک 20 سالہ نوجوان خالد احمد ڈارکوجان بحق کرنے کی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فوجی آپریشنوں(CASO) کے تحت ہراساں ہونے کیخلاف احتجاج کرنے والوں پر گولیوں اور پلٹ گنوں کے ذریعے انہیں خاموش کردیا جاتا ہے۔ میرواعظ نے کہا ایک طرف جہاں کشمیر میں آئے روز فورسز کی جانب سے قتل و غارت گری جاری ہے وہیں ہندوستان کے انسانی حقوق کی تنظیمیں ، سماجی کاکن اور سیول سوسائٹی کے ممبران نے ان خون آشام کے واقعات پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہے۔حریت کانفرنس نے کوکرناگ اسلام آباد اور چاڑورہ بڈگام میں فوجی تصادم کے دوران شہید ہوئے دونوجوان عسکری پسندوںکو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوانوں کی قربانیاں تحریک کا انمول اثاثہ ہے اور یہ پوری قوم اور قیادت کا فرض ہے کہ اس اثاثہ کی بھر پور حفاظت کرکے تحریک کو اپنی منزل مقصود تک پہنچائیں۔ حریت کانفرنس نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کےلئے بھارت سرکار کے منفی رویہ کی وجہ سے ایک طرف سیاسی سطح پر جد وجہد کو طاقت کے بل پر تقریباًنا ممکن بنادیا گیا ہے اور دوسری طرف عوام خاص طور نوجوانوں کو ظلم و تشدد کے ذریعے تختہ مشق بنایا جارہا ہے جو نوجوانوں کو عسکریت کی طرف دھکیلنے کا موجب بن رہا ہے۔ حریت نے کہا کہ بھارت سرکار کو کشمیر کی اس زمینی حقیقت کو تسلیم کرکے مسئلہ کشمیر کے حل کےلئے بامقصد اقدامات اٹھانے چاہیں تاکہ کشمیر میں انسانی جانوں کا زیاں بند ہو اور برصغیر میں حقیقی اور دائمی امن ہوسکے۔حریت کانفرنس نے ظلم و زیادتیوں کے خلاف چاڑورہ اور کوکرناگ میں احتجاجیوں پر سرکاری فورسز کی جانب سے پیلٹ فائرنگ کے بے تحاشہ استعمال کر کے درجنوں افراد کو زخمی کرنے پر برحمی کاا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ جمہور۲یت کے دعوے کرنے والی سرکار نے پہلے سے ہی کشمیر میں فوجی طاقت کے بل پر عوام کو اپنے حقوق کے حصول کےلئے آواز بلند کرنے اور احتجاج کرنے کے حق سے محروم کر رکھا ہے ۔