عارف بلوچ+خالد جاوید
اننت ناگ +کولگام // کولگام میں لگاتار 2روز تک وسیع پیمانے پر میوہ باغات کو کھنگالنے کے بعد تیسرے روز جھڑپ میں 2ملی ٹینٹ مارے گئے، جن میں سانبہ سکول ٹیچر کی ہلاکت میں ،لوث ایک ملی ٹینٹ بھی شامل ہے۔ ادھر دوسری معرکہ آرائی میں ہانگل گنڈ کوکر ناگ علاقے میں 2ملی ٹینٹ ہلاک ہوئے جبکہ محاصرہ جاری ہے۔
کولگام
پولیس نے کہا ہے کہ کولگام میں ملی ٹینٹ مخالف آپریشن کے تیسرے روز 2ملی ٹینٹ مارے گئے۔پولیس نے بتایا کہ منگل بعد دوپہر قریب2بجے کجر اورمشی پورہ کے درمیان میوہ باغات کے ایک وسیع علاقے میں کم سے کم 2ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملی،چنانچہ فسٹ آر آر اور 18بٹالین سی آر پی ایف کی خدمات حاصل کی گئیں اور پونے 4بجے قریب آپریشن شروع کیا گیا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ اس موقعہ پر یہاں موجود ملی ٹینٹوں نے سیکورٹی فورسز کی تلاشی پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی اور فائرنگ کا تبادلہ کچھ منٹ تک جاری رہا جس کے بعد گائوں میں مکمل خاموشی چھا گئی۔منگل کی شام اندھیرا چھانے کے بعد آپریشن بدھ کی صبح تک معطل کیا گیا ۔ پولیس نے بتایا کہ بدھ کی صبح دیر بعد جب تلاشی کارروائی ہورہی تھی تو طرفین کے درمیان فائرنگ کا بہت مختصر تبادلہ ہوا اور اسکے بعد پھر خاموشی چھا گئی۔سیکورٹی فورسز کی اضافی کمک طلب کرلی گئی ہے اور میوہ باغات کے ایک وسیع علاقے کو گھیرے میں لیکر روشنیوں کا انتظام کیا گیا ہے اور میوہ باغات کو کھنگالا جارہا ہے۔پولیس کو خدشہ ہے کہ میوہ باغات میں ہائیڈ اوٹ ہوسکتا ہے، جسے تلاش کیا جارہا ہے۔ بدھ کی شام تلاشی آپریشن دوسری بار جمعرات کی صبح تک معطل کردیا گیا ہے۔ تیسرے روزجمعرات کی صبح علاقے میں دوبارہ آپریشن شروع کیا گیا اور اس دوران قریب 10بجے ایک بار پھر فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے بعد پھر خاموشی چھا گئی۔ لیکن بعد میں یہاں موجود ملی ٹینٹوں کی گھیرا بندی کی گئی اور فائرنگ کے تبادلے میں دو مقامی ملی ٹینٹ مارے گئے۔پولیس کے مطابق ہلاک شدہ ملی ٹینٹوں میں ایک کی شناخت زبیر صوفی ساکن موہن پورہ کولگام کے بطور کی گئی جو پولیس کے مطابق رنجی بالا کی ہلاکت میں ملوث تھا۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر وجے کمار نے بتایا کہ مارے گئے ملی ٹینٹوں میں سے ایک کولگام میں لیڈی ٹیچر کے قتل کے پیچھے تھا۔واضح رہے کہ31مئی کو اسکول ٹیچر 36 سالہ رجنی بالا ساکن سانبہ کو ہائی اسکول گوپال پورہ میں ہلاک کیا گیاتھا۔
کوکرناگ
کوکرناگ کے ایک مضافاتی گائوں میں ایک مسلح جھڑپ کے دوران دو ملی ٹینٹ جاں بحق ہوئے۔پولیس نے بتایا کہ انہیں کوکر ناگ قصبے سے 3کلو میٹر دوردینوٹھ ہانگل گنڈ گائوں میں کم سے کم 2ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملی جس کے بعد سہ پہر 3بجے محاصرہ کیا گیا اور گائوں کی ناکہ بندی کر کے تلاشی کارروائی شروع کی گئی۔انہوں نے کہا کہ ملی ٹینٹ مخالف آپریشن میں19آر آر اور 164بٹالین سی آر پی ایف کی بھی خدمات حاصل کی گئیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ قریب 4بجے ملی ٹینٹوں اور تلاشی پارٹی کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا جو کافی دیر تک جاری رہا اور ملی ٹینٹوں نے سیف اللہ ملک کے گائو خانے میں پناہ لی۔چنانچہ مذکورہ جگہ کے ارد گرد گھیرا تنگ کیا گیااورط آپریشن دوبارہ شروع کیا گیا اور شام دیر گئے ایک ملی ٹینٹ مارا گیا جبکہ دیر رات گئے دوسرے ملی ٹینٹ کی بھی ہلاکت ہوئی۔پولیس کے مطابق ہلاک شدہ ملی ٹینٹوں کی شناخت حزب المجالدین کے جنید اور باسط بٹ کے بطور ہوئی ہے۔ باسط بی جے پی سرپنچ غلام رسول ڈار اور اُس کی اہلیہ (پنچ) کی ہلاکت میں ملوث تھا۔ مذکورہ گائوں خانے کو شدید نقصان پہنچا اور دونوں ملی ٹینٹوں کی لاشیں تحویل میں لی گئی۔پولیس نے بتایا کہ محاصرہ جاری ہے اور ملی ٹینٹوں کیخلاف آپریشن ختم نہیں کیا گیا ہے۔
۔15کلو گرام آئی ای ڈی برآمد
پلوامہ میں 2 معاونین گرفتار
سید اعجاز
پلوامہ //پولیس نے جمعرات کو کہا کہ جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے آرمولہلتر علاقے میں 15 کلو گرام دیسی ساختہ دھماکہ خیز ڈیوائس برآمد کرکے ایک بڑا سانحہ ٹل گیا۔ پولیس نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ شدت پسندوں کے دو ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔آئی جی پی کشمیر نے ایک ٹویٹ میں کہا، “پولیس اورسیکورٹی فورسز نے گاؤں آرمولہ لتر میں (ملی ٹینٹوں) کے ذریعہ نصب کی گئی 15 کلو گرام آئی ای ڈی برآمد کرکے ایک بڑے سانحہ کو ٹالا”۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ میں ملوث ملی ٹینٹوں کے دو ساتھیوں کو گرفتار کر لیا گیا اور انکے خلاف کیس درج کرلیا گیا ہے۔