کولگام +اننت ناگ+شوپیان// جنوبی کشمیر کے لارنو کوکر ناگ میں گزشتہ روز جاں بحق حزب جنگجو فرہان وانی کو سخت ترین بندشوں کے بیچ کیموہ میں سپرد لحد کیا گیا،جبکہ انکی نماز جنازہ6 بار ادا کی گئی۔ جاں بحق شہری اور جنگجو کی یاد میںکولگام اور اسلام آباد(اننت ناگ) میں بغیر مکمل جبکہ شوپیان میں جزوی ہڑتال رہی۔ اس دوران اننت ناگ اور کولگام اضلاع میں دوسرے روز بھی انٹر نیٹ سروس جبکہ ریل سروس بند رہی۔جنگجوں کی میت منگل کی شام آخری رسومات ادا کرنے کیلئے ورثاء کے سپرد کی گئی،جس کے بعد فرہان کے جسد خاکی کو جلوس کی صورت میں آبائی علاقہ وانی گنڈ کیموہ لایا گیا،اور اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئے انہیں پورے علاقے میں گھمایا گیا۔ نزدیکی علاقوں سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد وانی گنڈ کیموہ میں پہلے سے موجود تھی۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ منگل کی شام کو ہی3مرتبہ کمسن جنگجو فرہان وانی کی نماز جنازہ ادا کی گئی،جبکہ انہیں رات بھر ایسے ہی رکھا گیا۔اس دوران مقامی مساجد میں ترانے اور تحریکی نغمے بجائے گئے،جبکہ لوگوں نے آلائو جلا کر رات کو سرد ترین راتوں میں گھروں سے باہر جلوس برآمد کئے۔ سورج کی پہلی کرن پھوٹنے کے ساتھ ہی بدھ کومضافاتی اور نواحی علاقوں سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد وانی گام کپہنچ گئی اور نعرہ بازی کی۔انتظامیہ اور پولیس و فورسز نے اگر چہ داخلی راستوں پر سخت پہرے لگائے تھے،تاہم لوگ موٹر سائیکلوں اور دیگر گاڑیوں میں سوار ہوکر اندرون علاقوں سے وانی گنڈ پہنچے،جہاں پر قریب11بجکر30منٹ پر فرحان کا نماز جنازہ ادا کیا گیا۔ اس دوران اسلام و آزادی کے نعروں کی گونج کے بیچ فرہان کی میت کو گنڈ میدان پہنچایا گیا،جہاں پر ہزاروںلوگوں نے انکی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ بتایا جاتا ہے کہ لوگوں کی اس قدر بھیڑ تھی کہ کئی مرتبہ فرحان کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔ انکی نماز جنازہ انکے والد نے پڑھائی۔ہزاروں لوگوں نے اُنہیں انتہائی جذباتی ماحول میں نم آنکھوں کے ساتھ لحد میں اُتارا۔اس دوران جنگجو کی ہلاکت کے خلاف کو لگام اور( اسلام آباد)اننت کے کئی علاقوں میں تعزیتی ہڑتا ل رہی جس کے دوران دکانیں اور کارو باری ادارے بند رہے ۔کولگام ،کیموہ،کھڈونی ، دیوسر، پہلو ،حبلش اور دیگر جگہوں پر مکمل ہڑتا ل کے بیچ نوجوانوں کی ایک ٹولیاں کئی مقامات پر سڑ کوں پر نکل آ ئیں اور انہوں نے فورسز پر پتھرائوکیا۔ادھر شوپیان میں ہڑتال کے دوران شدید جھڑپیں ہوئیں۔صبح کے وقت اگر چہ قصبہ میں دوکانیں کھلی تھیں تاہم بعد میں نوجوانوں کی ٹولیاں سڑکوں پر نکل آئیں اور نعرے بازی کی۔ اسکے ساتھ ہی وہاں سے گزرنے والی پولیس گاڑیوں پر زبردست پتھرائو کیا جس کی وجہ سے افرا تفری مچ گئی۔ بٹہ پورہ چوک ،گول چکری، اولڈ بس اسٹینڈ اور میمندر شوپیا ن میں فورسز اور مظاہرین کے بیچ جھڑپوں کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا۔پولیس نے مظاہرین کو منتشرکرنے کیلئے آنسوگیس کے گولے داغے ۔