یو این آئی
سرینگر//سرینگر میں 15ویں کور کے ہیڈکوارٹر پر خفیہ ایجنسیوں اور سیکورٹی فورسز کے ایک ملٹی ایجنسی کور گروپ کی مشترکہ میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور انسداد دراندازی اور انسداد دہشت گردی کے گرڈ کو بڑھانے کے لیے کارروائی کے طریقہ کار پر غور کیا گیا۔ چنار کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی اور پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے بادامی باغ فوجی چھاونی میںسیکورٹی میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی۔کوکر ناگ انکوانٹر کے پیش نظر اس غیر معمولی اہمیت کی حامل میٹنگ میں سیکورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران جموں وکشمیر کے سیکورٹی منظر نامے کا جائزہ لیا گیا۔دفاعی ذرائع نے مزید بتایا کہ میٹنگ کے دوران کشمیر میں سرگرم ملی ٹینٹوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشنز کے بارے میں کور کمانڈر اور پولیس سربراہ کو جانکاری فراہم کی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران کور کمانڈر اور پولیس چیف نے آفیسروں کو ہدایت دی کہ ملی ٹینٹوں اورا ن کے سہولیت کاروں کے خلاف کارروائیاں جاری رہنی چاہئے۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں امن و امان کو مضوط کرنے کے لئے ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران ایل او سی پر سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط بنانے پر بھی زور دیا گیا تاکہ ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ذرائع کے مطابق کور کمانڈر اور پولیس سربراہ کو ایل او سی پر فوج کی تعیناتی کے بارے میں بھی جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا گیا کہ کسی کو بھی اس طرف آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔پولیس سربراہ نے کہاکہ دہشت گردوں اور ان کے معاونین کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان قریبی تال میل کی وجہ سے ہی ملی ٹینٹوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشنز کامیابی سے ہمکنار ہو رہے ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران کشمیر صوبے کی سیکورٹی صورتحال کا از سر نو جائزہ لیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران فیصلہ لیا گیا کہ جموں وکشمیر میں سیکورٹی گرڈ کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ ہیومن انٹیلی جنس کو بھی فعال کیا جائے گا تاکہ سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ذرائع نے مزید کہاکہ اس میٹنگ کے دوران اہم فیصلے لئے گئے۔بتادیں کہ یہ میٹنگ گڈول کوکر ناگ میں ہوئی تصادم آرائی کے تناظر میں منعقد ہوئی جس دوران اہم معاملات پر تبادلہ خیالکیا گیا۔واضح رہے کہ گڈول کوکر ناگ میں سات روز تک جاری رہنے والی جھڑپ میں تین اعلیٰ آفیسران جاں بحق ہوئے تھے۔