کورونا کی نئی لہرسے بچائو کیلئے اقدامات،سرینگر میں 2نئے قرنطین مراکز قائم

 سرینگر //برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک میں تیزی سے پھیلنے والے SARS-CoV-2 کو دیکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ سرینگر نے مرکزی وزارت صحت کی ایڈوائزری پر عمل کرتے ہوئے نئے وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے تمام احتیاتی تدابیر اٹھائے ہیں۔ضلع مجسٹریٹ سرینگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے آفات سماوی سے متعلق ضلع اتھارٹی کی ایک ایمرجنسی میٹنگ میںکہا کہ9دستمبر سے برطانیہ اور یورپ کے دیگر ممالک سے واپس لوٹنے والے افراد کے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کرائیں جائیں گے۔ حکم نامہ میں فور۱ً ایسے مسافر وںاور انکے رابطوں میں آنے والے افراد کیلئے قرنطین کی سہولیات قائم کرنے کی بھی ہدایت دی گئی اور اگر ان میں کسی کی رپورٹ مثبت آئی تو انہیں فوری طور پر قرنطین کیا جائے گا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر مسرت ہاشمی جو سرینگر میں کووڈ کے نوڈل آفیسر بھیہیں ، نے بتایا کہ 9دستمبر سے واپس لوٹنے والے افراد کیلئے دو قرنطین مراکزقائم کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نئے قرنطین سنٹر لاوے پورہ اور بربرشاہ میں قائم کئے گئے ہیں جن میں لاوے پورہ میں سہولیات مفت ہونگی جبکہ بربرشاہ میں مسافروں کو پیسے ادا کرنے ہونگے۔ مسرت ہاشمی نے بتایا کہ جن افراد کی رپوریں منفی آئیں گی ، انہیں خود کو گھروں میں 2ہفتوں کیلئے قرنطین کرنا ہوگا جس دوران محکمہ صحت کی ٹیم انکی نظر گزر رکھنے کیلئے ان سے رابطے میں رہے گی۔  انہوں نے کہا کہ سرینگر میں اٹھائے جانے والے اقدامات میں معیاری ضابطہ اخلاق کے اطلاق کا عمل مرکزی وزارت صحت کی جانب سے منگل کو جاری کی گئی ایڈوائزری کے بعد لاگو کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ اور دیگر پورپی ممالک سے آنے والے افراد سے حاصل کئے گئے نمونوں کو نئے وائرس کی تشخیص کیلئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولاجی بھیجا جائے گا کیونکہ یہ وائرس کافی تیزی سے پھیلتا ہے اور دوسرے افراد کو اپنی لپیٹ میں لیتا ہے۔ ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے کہا کہ کورونا وائرس کو روکنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات سختی سے لاگو رہیں گے جب تک کورونا وائرس موجود ہے۔