کورونا کی تیسری لہر| 18روز بعد تعداد 2500سے کم

سرینگر //جموں و کشمیر میں 18دنوں کے بعد کورونا وائرس سے روزانہ متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 2500سے کم ہوگئی ہے۔ پچھلے 24گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے 78ہزار 763ٹیسٹ کئے گئے جن میں 85مسافروں سمیت مزید 2304افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔ اس سے قبل 14جنوری کو جموں و کشمیر میں متاثرین کی تعداد 2456تھی۔ متاثرین کی مجموعی تعداد 4لاکھ 40ہزار 480ہوگئی ہے۔ اس دوران کورونا وائرس سے مزید 9افراد کی جان گئی ہے۔ متوفین کی مجموعی تعداد 4692ہوگئی ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر میں مثبت قرار دئے گئے2304افراد میںجموں میں 996جبکہ کشمیر سے 1308افراد تعلق رکھتے ہیں۔ کشمیر میں مثبت قرار دئے گئے 1308افراد میں 7بیرون ریاستوں سے سفر کرکے واپس لوٹے جبکہ دیگر 1301مقامی سطح پر رابطے میں آنے کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ کشمیر میں متاثر ہونے والے1308افراد میں سرینگر میںب 439، بارہمولہ میں 190، بڈگام میں167، پلوامہ میں 41، کپوارہ میں 131، اننت ناگ میں 84، بانڈی پورہ میں 57، گاندربل میں 53، کولگام میں 112جبکہ شوپیان میں 34افراد متاثر ہوئے ہیں ۔ کشمیر میں متاثرین کی تعداد 2لاکھ 80ہزار کا ہندسہ پار ہوکر 2لاکھ 80ہزار 901ہوگئی ہے۔اس دوران وادی میں مزید 4افراد کورونا وائرس سے فوت ہوگئے۔ مرنے والوں میں2سرینگر اور 2بانڈی پورہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ کشمیر میں متوفین کی مجموعی تعداد 2398ہوگئی ہے۔جموں صوبے میں کورونا وائرس سے مزید 996افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں 78بیرون ریاستوں سے سفر کرکے جموں پہنچے جبکہ دیگر 918افراد مقامی سطح پر رابطے میں آنے کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ جموں صوبے میں متاثر ہونے والے 996افراد میں سب سے زیادہ  ضلع جموں میں443، ادھمپور میں 128، راجوری میں 37، ڈوڈہ میں 104، کٹھوعہ میں 36، سانبہ میں 56، کشتواڑ میں 54، پونچھ میں 15، رام بن میں 84 جبکہ ریاسی میں 39افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔ جموں صوبے میں متاثرین کی مجموعی تعداد 1لاکھ 59ہزار 579 ہوگئی ہے۔ اس دوران کورونا وائرس سے جموں صوبے میں کورونا وائرس سے مزید 5افراد فوت ہوگئے۔ مرنے والوں میں 4کا تعلق ضلع جموں جبکہ ایک راجوری سے تعلق رکھتا ہے۔ جموں صوبے میں متوفین کی مجموعی تعداد 2289ہوگئی ہے۔ 
 
 
تیسری لہر 15فروری تک دم توڑ چُکی ہوگی
 40فیصد متاثرین سرینگر اور جموں اضلاع سے:نوڈل آفیسر
پرویز احمد 
 
سرینگر //جموں و کشمیر میں جنوری مہینے کے دوران کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے 94ہزار 135افراد میں 40فیصد یعنی 38ہزار 423 سرینگر اور جموں اضلاع سے تعلق رکھتے تھے۔ دونوں صوبوں کے نوڈل افسران کا کہنا ہے کہ اگر لوگ کورونا مخالف قوائد و ضوابط پر اسی طرح عمل کرتے رہے تو 15فروری تک تیسری لہر دم توڑ چکی ہوگی۔کشمیر میں وبائی بیماریوں پر نظر رکھنے پر تعینات ڈویژنل نوڈل آفیسر ڈاکٹر طلعت جبین نے بتایا ’’وادی میں متاثر ہونے والے 62ہزار لوگوں میں32فیصد یعنی  20ہزار سے زائد افراد سرینگر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتے تھے۔انکا کہنا تھا کہ اس کی بڑی وجہ سرینگر شہر کی زیادہ آبادی، دشہری علاقوں میں لوگوں کی نقل و حرکت، ٹرانسپورٹ، بازاروں میں بھیڑبھاڑ،  اوراسپتالوں میں لوگوں کا آنا جانا ہے‘‘۔ ڈاکٹر جبین نے مزید بتایا کہ متاثرین کی تعداد کم ہوتی جارہی ہے اور ایسا امکان ہے کہ 15فروری تک تیسری لہر دم توڑ چکی ہوگی۔ جموں صوبے میں جنوری مہینے میں کورونا وائرس سے 31,238افراد متاثر ہوئے جن میں 50فیصد یعنی 18,134افراد کا تعلق ضلع جموں سے تھا ۔ جموں میں تعینات نوڈل آفیسر ڈاکٹر اے ڈی منہاس کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں خاص کر ضلع جموں میں نقل و حرکت کرنے والی آبادی زیادہ ہے جن میں غیر ریاستی مزدور ، پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں کے اہلکاربھی شامل ہیں۔  منہاس نے بتایا کہ بیرون ریاستوں سے آنے والے لوگ پہلے جموں پہنچتے ہیں اور اس کے بعد دیگر اضلاع کی طرف جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی کیسوں کی تعداد میں کمی آئی ہے اور اُمید ہے کہ جس طرح ملکی سطح پر صورتحال موافق بنتی جا رہی ہے، آئندہ 2ہفتوں کے دوران تیسری لہر میں بھی کمی آئے گی۔