کورونا کیخلاف ٹیسٹنگ ایک اہم ہتھیار

واشنگٹن// کورنا وائرس سے بچاؤکی ویکسین کے میسر ہونے کے باوجود موذی مرض کے خلاف جنگ میں ٹیسٹنگ کی اہمیت برقرار رہے گی۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ اب ٹیسٹنگ دنیا بھر میں عام ہو چکی ہے اور یہ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے ایک اہم ہتھیار کی مانند ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ادہینم گیبراسس نے کہا ہے کہ ٹیسٹنگ کی اہمیت اسلئے برقرار رہے گی کیوں کہ شروع میں کورونا سے بچاؤکیلئے صحت عامہ کے ملازمین، معمر اور غیر محفوظ لوگوں کو ویکسین دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بائوجود بھی وائرس کے پھیلاؤ کے امکانات بہت زیادہ رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹیسٹنگ بجائے خود بھی وائرس سے بچاؤ کیلئے سب کچھ نہیں بلکہ یہ اس مرض کے خلاف لڑنے کی کوششوں کا ایک اہم حصہ ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کے ممالک کو ٹیسٹنگ کے ساتھ ساتھ اس سے متاثرہ افراد کو الگ رکھنے کی سہولت، کلینکس میں اس کے متعلق ساز و سامان، صحتِ عامہ کے ملازمین کی حفاظت، اس مرض کے پھیلاؤ کے ذرائع تک کی تحقیق اور قرنطینہ جیسے اقدامات کو جاری رکھنا ہو گا۔گیبراسس نے مزید کہا کہ ایسٹرا زینیکا اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے اشتراک سے بنائی جانے والی ویکسین کے بارے میں مزید معلومات کی ضرورت ہے۔ویکسین کی دستیابی کے بارے میں بات کرتے ہوئے عالمی ادارے کے حفاظتی ٹیکوں کے شعبے کی ڈائریکٹر کیتھیرین او برائین نے کہا کہ کوئی ایک ویکسین دنیا کے تمام حصوں میں ضروریات یا دستیاب نہیں ہو سکتی لہذا تمام ویکسینوں کی ضرورت ہو گی۔مثال کے طور پر فائزر کی بنائی گئی ویکسین کو بہت سرد مقامات پر رکھنا پڑے گا اور یہ سہولت بہت سے ترقی یافتہ ممالک میں بھی کم ہی میسر ہے۔ اسلئے ایسی ویکسین کی ترسیل کیلئے نئے طریقے تلاش کرنا ہوں گے۔