سرینگر //کورونا مریضوں کی تعداد میں بدھ کو ایک بار پھر غیر معمولی اضافہ ہوا اور ایک 6سالہ بچی کے علاوہ 2ڈاکٹروں سمیت مزید 22نمونے مثبت آنے کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں متاثرین کی کل تعداد 300ہوگئی ہے جن میں 54کا تعلق جموں جبکہ کشمیر میںیہ تعداد 246تک پہنچ گئی ہے۔ ریاستی سرکار کے ترجمان روہت کنسل نے اپنے ٹیوٹ میں لکھا’’جموں و کشمیر میں بدھ کو 22مزید مشتبہ مریضوں کی رپورٹ مثبت آئی جن میں 4جموں اور18کا تعلق کشمیر سے ہے‘‘۔ کشمیر میں مثبت قرار دئے گئے 18مریضوں میں سے 15 سکمز صورہ جبکہ 3کی سی ڈی اسپتال قائم لیبارٹری سے رپورٹ مثبت آئی ہے۔اس دوران صورہ اور پلوامہ اسپتالوں میں زیر علاج کورونا وائرس سے متاثر ہوئے 6مریض صحتیاب ہو کر گھروں کو روانہ کردیئے گئے۔
سی ڈی اسپتال
گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے ترجمان ڈاکٹر محمد سلیم خان نے کشمیر عظمی کو بتایا’’ 14اپریل کی شام5بجے سے لیکر 15اپریل شام 4بجکر 30منٹ تک کل46نمونوں کی تشخیص کی گئی جن میں43منفی قرار دئے گئے جبکہ 3کی رپورٹ مثبت آئی ۔ انہوں نے کہا ’’144نمونوں کی تشخیص کا عمل جاری ہے جبکہ بدھ کومزید 11نمونے موصول ہوئے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’مثبت قرار دئے گئے تینوں نمونے رعناواری اسپتال سے موصول ہوئے تھے‘‘۔رعناواری اسپتال میںکورونا وائرس بیماری کیلئے بطور نوڈل آفیسر تعینات ڈاکٹر بلقس نے بتایا ’’ زکورہ قرنطینہ مرکز میں رکھے گئے مشتبہ مریضوں میں 3کی رپورٹ مثبت آئی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ تین خواتین میں ٹینگہ پورہ کی رہنے والے 60 سالہ خاتون اور اسکی 25سالہ بیٹی شامل ہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ لڑکی کی دادی وبائی بیماری میں مبتلا ہے اور اسوقت سی ڈی اسپتال میں زیر علاج ہے‘‘۔ انہوں نے کہا’’نواکدل سرینگر کی ایک 6سالہ بچی کی رپورٹ بھی مثبت آئی کیونکہ وہ اپنے چچا کے رابطے میں آئی تھی جو کلکتہ سے واپس لوٹا ہے‘‘۔ بدھ کوسی ڈی اسپتال ڈلگیٹ میں مزید 7مشتبہ مریضوں کو داخل کیا گیا ۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد سلیم ٹاک نے بتایا ’’ نئے 7مشتبہ مریض داخل ہوئے ہیں جبکہ قرنطینہ میں 8مشتبہ افراد کو رکھا گیا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ 26مثبت کورونا وائرس مریضوں میں سے 2کی موت ہوئی ہے، 13کو صحتیابی کے بعد گھر روانہ کردیا گیا ہے جبکہ 10ابھی بھی آئیسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہیں‘‘۔
سکمز
سکمز صورہ میں 344نمونوں کی تشخیص کی گئی جن میں 15مثبت قرار دئے گئے ہیں جبکہ 329کی رپورٹ منفی آئی ‘‘۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ انہوں نے کہا ’’ گنڈجہانگیر بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والے مزید 3کی رپورٹ مثبت آئی ہے جو سکمز میں زیر علاج ہیں ‘‘۔اس طرح گنڈ جہانگیر میں 31افراد کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ کپوارہ کے مقام شاہ ولی سے2 نوجوان کوروناوائرس بیماری کی زد میں آئے ہیں جنکی عمر 27اور 31سال ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ضلع گاندربل سے کل 92نمونے موصول ہوئے تھے جن میں سے 8مثبت قرار دئے گئے جبکہ84نمونوں کی رپورٹ منفی آئی ۔ڈاکٹر فاروق جان نے بتایا ’’گاندربل کے 8کورونا وائرس مریضوں میں سے 4مرد اور 4خواتین شامل ہیں۔ ڈاکٹر جان نے بتایا ’’چار خواتین میں ایک 11سالہ بچی کے علاوہ 3خواتین کی عمر17،20اور38سال ہے جبکہ4مردوں کی عمر 20سے 40سال کے درمیان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع بڈگام سے 52نمونے موصول ہوئے تھے جو سبھی منفی قرار دئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 4مریضوں کو گھر بھیج دیا گیا ہے کیونکہ انکے رپورٹ پہلے مثبت آئے تھے تاہم آئیسولیشن وارڈوں میں داخل رہنے کے بعد انکے رپورٹ مثبت قرار پائے اور وہ صحتیاب ہو کر گھر چلے گئے۔شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ کے شعبہ عوامی رابطہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی جانب سے جاری کئے گئے اعدادوشمار میںبتایا گیا ہے کہ ابتک کل 383مشتبہ مریضوں کا داخلہ کیا گیا ہے جن میں سے 330مریضوں کو قرنطینہ کی مدت مکمل کرنے کے بعد گھر روانہ کردیا گیا جبکہ11مثبت قرار دئے گئے مریضوں کو گھر بھیجا گیا ہے جبکہ 12کو جے وی سی اسپتال بمنہ منتقل کیا گیا ۔ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ آئیسولیشن وارڈوں میں ابھی بھی 24مریض زیر علاج ہیں۔ ابتک لیبارٹری میں کل 2226نمونوں کی تشخیص کی گئی ہے جن میں سے2073کو منفی قرار دیا گیا ہے جبکہ153مریضوں کی رپورٹ قرار دی گئی ہے۔
سرکاری بیان
حکومت نے کہا ہے کہ بدھ کوکورونا وائرس کے 22نئے مثبت معاملات سامنے آئے ہیںاور ان میں 18 کا تعلق کشمیر صوبے سے اور 4 کا تعلق جموں صوبے سے ہیںاوراس طرح جموںوکشمیر میں مثبت معاملات کی تعداد300 تک پہنچ گئی ہے۔حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے روزانہ میڈیا بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ نوول کورونا وائرس کے 300 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں جن میں سے 260سرگرم معاملات ہیں ۔ 36مریض شفایاب ہوئے اور 4 کی موت واقع ہوئی ہے ۔ علاوہ ازیں اب تک 55,595افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے جن کا سفر ی پس منظر ہے اور جو مشتبہ معاملات کے رابطے میں آئے ہیں۔ ان میں 7784 اَفراد کو ہوم کورنٹین میں رکھا گیا ہے جس میں سرکار کی طرف سے چلائے جارہے کورنٹین مراکز بھی شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ270 اَفراد کو ہسپتال کورنٹین میں رکھا گیا ہے۔260کو ہسپتال آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے جبکہ 30,228 اَفراد کو گھروں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔اسی طرح بلیٹن کے مطابق18,049اَفرادنے 28روزہ نگرانی مدت پوری کی ہے۔اِس کے علاوہ آج سکمز صورہ سے 4 جبکہ ضلع ہسپتال پلوامہ سے 2مریضوں کو صحتیاب ہونے کے بعد رخصت کیا گیا۔بلیٹن کے مطابق 15؍اپریل 2020ء کی شام تک 4,871 نمونوں کی رِپورٹ منفی پائی گئی ہے ۔بلیٹن کے مطابق ضلع سری نگر میں اب تک کورونا وائر س کے 76 معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے 64 سرگرم معاملات ہیں ۔11 مریض صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔اُدھر بانڈی پورہ میں اب تک 56 مثبت معاملات سامنے آئے ہی جن میں سے 45 سرگرم معاملات ہیں ، 10 مریض صحتیاب ہوئے ہیںجبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔ضلع بارہمولہ میں اب تک کورونامریضوں کی تعداد 42 ہوئی ہیں جن میں سے 41سرگرم معاملات ہیں اور ایک مریض کی موت واقع ہوئی ہے۔اِدھر بڈگام میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی کُل تعداد اب تک 11ہوئی ہیںجن میں سے 8سرگرم ہیں اور3 صحتیاب ہوئے ہیں ۔پلوامہ ضلع میں کووِڈ ۔19کے تین معاملات کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے دو سرگرم ہیں اور ایک صحتیاب ہوا ہے ۔ضلع شوپیان میں 14 مثبت معاملات سامنے آئے ہیںجبکہ کپواڑہ میں 25مثبت معاملات درج کئے گئے ہیں اور سبھی کے سبھی سرگرم معاملات ہیں ۔ اسی طرح گاندربل اور کولگام میں بالترتیب 13اور 5 مثبت معاملات پائے گئے ہیںاور اننت ناگ میں ایک مثبت معاملہ سامنے آیا ہے۔اسی طرح جموں میں وائر س کے 26مثبت معاملات پائے گئے ہیں جن میں 23سرگرم ہیں اور تین شفایاب ہوئے ہیں۔اودھمپور ضلع میں اب تک کورونا مریضوں کی کُل تعداد 20 ہوئی ہیں جن میں سے 15معاملات سرگرم ہیں۔ چار صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔دریں اثنأ راجوری ضلع میں کورونا کے اب تک تین مریض پائے گئے ہیں جن میں دو سرگرم ہیں اور ایک صحتیاب ہوا ہے جبکہ سانبہ میں 04 مثبت معاملے کی تصدیق ہوئی ہے اور یہ سب سرگرم معاملات ہیں اور کشتواڑ میں سامنے آیا ایک معاملہ پوری طرح سے صحتیاب ہوا ہے۔
جیسلمیر راجستھان میں 280طلاب و زائرین
53آج سرینگر روانہ ہونگے، مزید140 کی واپسی 19اپریل کو متوقع
پرویز احمد
سرینگر // ایران کی راجدھانی تہران سے 14مارچ کو جیسلمیر راجستھان پہنچنے والے 280سے زائد کشمیری طالب علم و زائرین آنے والے ایک ہفتے کے اندر وادی واپس لوٹ رہے ہیں۔ جیسلمیر راجستھان میں قرنطینہ میں رکھے گئے طالب علم اجمل فاروق نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ 14دن قبل منفی قرار دئے گئے 53طالب علموں کو 15اپریل کو گھر بھیجنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن بدھ کو نامعلوم وجوہات پر کشمیر منتقلی روک دی گئی ‘‘۔ اجمل نے بتایا ’’ ابھی ہمیں جانکاری دی گئی ہے، ہمیںجمعرات کو روانہ کیا جائے گا‘‘۔ اجمل نے بتایا ’’ جیسلمیر قرنطینہ مرکز میںباقی 140 طالب علموں کو 18یا 19اپریل کو گھر روانہ کرنے کی بات کی گئی ہے تاہم گھر واپسی کیلئے ایک مربتہ پھر رپورٹ منفی آنے کی شرط رکھی گئی ہے۔ اجمل نے بتایا ’’ جمعہ کو مزید 140طلبہ کے نمونے حاصل کئے جائیں گے اور تشخیصی رپورٹ منفی آنے کی صورت میں 18یا 19 اپریل کوکشمیر واپسی کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اجمل نے بتایا ’’ آرمی ویل نس سینٹر میں جیسلمیر میں رکھے گئے 80زائرین میں سے 5کی رپورٹ مثبت آئی تھی اور انہیں ایمز جود ھپور منتقل کیا گیا تھا۔ فاروق نے کہا ’’سوموار کو 5مریضوں کی رپورٹیں منفی آنے کے بعد انہیں واپس آرمی ویل نس سینٹر جیسلمیر منتقل کیا گیا ہے۔ اجمل نے بتایا ’’راجستھان میں قرنطینہ مراکز کے منتظمین اور انکے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہے ، جس کی وجہ سے طالب علموں اور زائرین کی منتقلی تاخیر کا شکار ہورہی ہے۔
گاندربل کے 9اہل خانہ کاقرنطین
ریڈ زون والوں سے ملنے کا شاخسانہ
نیوز ڈیسک
سرینگر //بانڈی پورہ کے ریڈزون علاقے سے کنگن گاندربل آنے والے 3افراد کو واپس بانڈی پورہ بھیجنے کے بعد انتظامیہ نے کنگن میں ایک پورے کنبے کو 14دنوں کے انتظامی قرنطینہ کیلئے بھیج دیا ہے۔بانڈی پورہ کے ریڈزون علاقے سے آنے والے 3افراد سدرا چھرون کنگن میں ایک کنبے کے پاس گئے تھے ،جس کی خبر ملتے ہی کنگن انتظامیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تینوں افراد کو نہ صرف واپس بانڈی پورہ روانہ کردیا بلکہ سدرا چھرون کے کنبے میں شامل 9افراد کو قرنطینہ میں بھیج دیا ۔ ایس ڈی ایم کنگن حکیم تنویر نے بتایا ’’ کنبے کے تمام افراد کو انتظامی قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام افراد کے نمونے حاصل کرکے تشخیص کیلئے بھیج دئے گئے ہیں اوررپورٹیں آنے تک وہ انتظامی قرنطینہ میں ہی رہیں گے۔